کن منگ (شِںہوا) چین کے قانون نافذ کرنے والے 4 بحری جہاز جنوب مغربی صوبے یون نان کی ایک بندرگاہ پر لنگرانداز ہوگئے ۔ ان جہازوں نے 135 ویں دریائے میکانگ مشترکہ گشت میں حصہ لیا جس میں لاؤس، میانمار اور تھائی لینڈ نے بھی شرکت کی۔
مشترکہ گشت میں چاروں ممالک کے 7 بحری جہاز اور قانون نافذ کرنے والے 176 افسران نے شرکت کی اور 600 کلومیٹر سے زائد آبی گزرگاہ کی نگرانی کی۔
گشت کے دوران ان ممالک کی مشترکہ ٹاسک فورس نے 137 گاڑیوں، 285 افراد اور 60 ٹن سے زائد سامان کا معائنہ کیا۔ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا ۔ کشتی الٹنے کے ایک واقعے میں امدادی کارروائی کی اور لاؤشین عملے کے دو ارکان کو بحفاظت نکال لیا۔
دریائے میکانگ میں مئوثر ہنگامی ردعمل اور انتظام کو یقینی بنانے کی ایک مشترکہ تلاش و بچاؤ کی مشق کی گئی جس میں پانی میں ڈوبنے والے افراد کو بچانا ، کشتیوں میں آگ بجھانا اور پانی میں سراغ لگانا اور بچاؤ شامل ہے۔
قانون نافذ کرنے والے افسران نے ساحلی دیہات، بندرگاہوں اور اسکولوں میں تشہیری سرگرمیوں کے ذریعے غیر قانونی سرحد پار سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے بارے مہم بھی چلائی گئی۔
اس کے علاوہ مقامی لوگوں کو مفت طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک چینی میڈیکل ٹیم کو لاؤس کے شہر مونگ مو بھیجا گیا۔ انہوں نے 300 سے زائد افراد میں امراض قلب کی اسکریننگ کی اور عمومی طبی رائے دی ۔ 200 سے زائد وبائی امراض کی روک تھام کے بروشر تقسیم کئے اور مختلف ادویات عطیہ کیں۔
دریائے میکانگ سرحد پار نقل و حمل کی ایک اہم آبی گزرگاہ ہے۔ اسے چین میں دریائے لاکانگ کہا جاتا ہے۔