بیجنگ(شِنہوا)چین کے فکسڈ اثاثہ جات کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں رواں سال کے پہلے دو ماہ کے دوران گزشتہ سال کی نسبت 4.2 فیصد اضافہ ہوا،جو 2023 کے پورے سال کی ترقی کی نسبت 1.2 فیصد زیادہ ہے۔
قومی شماریات بیورو ( این بی ایس ) نے پیر کے روز جاری کردہ بیان میں کہا کہ جنوری اور فروری میں مجموعی طور پر سرمایہ کاری 50.847کھرب یوآن (تقریباً 717 ارب امریکی ڈالر) رہی۔
این بی ایس کی ترجمان لیو آئی ہوا نے پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران سرمایہ کاری کے کچھ روشن پہلوئوں کو اجاگرکیا۔
اس عرصے کے دوران مینوفیکچرنگ شعبہ میں سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کی نسبت 9.4 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 2023 کے پورے سال کی نسبت 2.9 فیصدزائد ہے۔
لیو نے بتایا کہ ترقی کے نئے محرکات میں سرمایہ کاری میں نسبتاً تیزی دیکھی گئی اور ہائی- ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.4 فیصد اضافہ ہوا۔
دریں اثنا،مینوفیکچرنگ میں ٹیکنالوجی اپ گریڈز کی مد میں سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کی نسبت 15.1 فیصد اضافہ ہوا۔ پہلے دو ماہ میں شمسی توانائی اور ہوا کی توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں بالترتیب 46.4 فیصد اور 17.7 فیصد اضافہ ہوا۔
لوگوں کو معیار زندگی بلند کرنے میں مدد دینے کےلیے بجلی اور حرارتی پیداوار اور ترسیل کے شعبے میں سرمایہ کاری میں 32.7 فیصد اور پانی کے انتظام کے شعبے میں 13.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
این بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق پہلے دو ماہ میں فکسڈ اثاثہ جات میں نجی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کے مقابلے 0.4 فیصد اضافہ ہوا جس کی بدولت2023 میں دیکھنے میں آنے والی کمی کا ازالہ ہو گیا۔ مینوفیکچرنگ، ہوٹلوں، کیٹرنگ اورنقل وحمل کے شعبوں میں نجی سرمایہ کاری دوہرے ہندسےمیں پہنچ گئی ہے۔
ترجمان کا کہناتھا کہ چونکہ موثر سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پالیسیوں کے اثر انداز ہونے کا عمل دخل رہتا ہے،اسلئے توقع ہے کہ اگلے مرحلے میں سرمایہ کاری میں مسلسل ترقی برقرار رہے گی۔