بیجنگ (شِنہوا) چین کی فکسڈ اثاثہ جات میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں سرمایہ کاری میں مستحکم اضافے کا رجحان رہا جبکہ ہائی ٹیک سیکٹرز میں نمایاں سرمایہ کاری کی گئی۔
قومی ادارہ شماریات (این بی ایس) کے اعداد و شمارکے مطابق اس عرصے کے دوران مجموعی سرمایہ کاری گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.9 فیصد اضافے سے 245کھرب 40ارب یوآن(تقریباً 34کھرب 40ارب ڈالر) تک پہنچ گئی۔
این بی ایس کے مطابق جنوری تا جون بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں سرمایہ کاری ایک سال پہلے کے مقابلے میں 5.4 فیصد جبکہ مینوفیکچرنگ شعبے میں سرمایہ کاری میں 9.5 فیصد کا اضافہ ہوا، ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری میں اس عرصے میں 10.6 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
پراپرٹی سیکٹر کے علاوہ ملک کی فکسڈ اثاثہ جات میں پہلی ششماہی میں کی گئی سرمایہ کاری میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم پراپرٹی ڈویلپمنٹ میں سرمایہ کاری 10.1 فیصد گر گئی۔
این بی ایس کے ترجمان نے سرمایہ کاری میں مستحکم اضافے کو بنیادی طور پر ملک میں بڑے پیمانے پر آلات کی اپ گریڈیشن اور اشیائے صرف کی تجارت میں متحرک مانگ کو قرار دیا۔