ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخوداختیار خطے میں منعقدہ ایک بین الاقوامی سیمینار میں شرکت کرنے والے غیر ملکی مندوبین نے خطے میں مستحکم روزگار اور ترقیاتی ماحول کو سراہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہاں مختلف نسلی گروہوں کے کارکنوں کے حقوق مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
سنکیانگ میں مزدوروں کے تعلقات ، حقوق اور مفادات پر بین الاقوامی سیمینار پیر سے بدھ تک علاقائی دارالحکومت ارمچی میں منعقد ہوا جس کا اہتمام ریجنل فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز نے کیا تھا۔
مقامی اور بین الاقوامی لیبر یونینز کے نمائندوں کے علاوہ اندرون و بیرون ملک سے اسکالرز اور کاروباری اداروں کے نمائندوں نے متعدد کاروباری اداروں کا دورہ بھی کیا۔
کنفیڈریشن آف منگولیا ٹریڈ یونینز کے صدر سو ایرڈینیبیٹ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ ممالک کی ترقی میں انسانی وسائل اولین ترجیح رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سنکیانگ میں کاروباری ادارے ملازمین کو کام کے لئے اچھا ماحول اور معاوضہ فراہم کرتے ہیں جو ان کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے اور اس سے اچھی کامیابیاں ملتی ہیں۔
کولمبیا کے کاروباری نمائندے جوان سباسٹین روئز فلورس نے کہا کہ سنکیانگ کی تیز رفتار ترقی نے انہیں حیرت زدہ کردیا ہے۔ ان کا یہ خطے کا پہلا دورہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے کاروباری ادارے بہت جدید ہیں۔ یہاں تمام نسلی گروہوں کے کارکن دوستانہ اور تعاون کرنے والے اور ملکر ترقی کی جدوجہد کرتے ہیں۔
ازبکستان کے ماہر اقتصادیات بہزاد تاگائیف نے کہا کہ مقامی حکومت اور کاروباری اداروں کے پاس ایک طویل مدتی وژن ہے اور یہ سماجی تحفظ کا ایک عظیم نظام ہے جو کام کے بہترین حالات فراہم کرتا ہے۔ ہم یہاں چین کے ترقیاتی تجربے سے سیکھنے آئے ہیں۔