ہانگ ژو (شِنہوا) چین میں نوول کرونا وائرس ردعمل اور آمدورفت پالیسیوں میں اصلاحات کے بعد نہ صرف غیر ملکی تاجر چین کے چھوٹے اجناس مرکز ایوو میں واپس آرہے ہیں بلکہ رواں سال نئی قائم ہونے والی غیرملکی کمپنیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
چین کے مشرقی صوبہ ژے جیانگ کے شہر ای وو میں مارکیٹ کے نگراں بیورو کے مطابق رواں سال مارچ کے وسط تک 181 غیر ملکی کمپنیاں قائم کی گئیں جو گزشتہ برس کے اسی عرصہ کی نسبت 123 فیصد زیادہ ہیں۔
بیورو کے مطابق سرمایہ کاروں کا تعلق 49 ممالک سے تھا جن میں سے 67 فیصد سرمایہ کاری ایشیائی ممالک کے کاروباری اداروں نے کی تھی۔ اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد موجودہ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے ای وو کی مارکیٹ میں داخل ہورہی ہے۔
مارچ کے وسط تک ای وو میں غیرملکی سرمایہ سے چلنے والی اندراج شدہ کمپنیوں کی تعداد 4 ہزار 996 تھی جو شہر میں غیر ملکی مالی تعاون سے چلنے والے اداروں کی کل تعداد کا 57 فیصد ہے۔ اس میں گزشتہ برس کی نسبت 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یکم جنوری کو شہر کے بین الاقوامی کاروباری ماحول اور غیر ملکی متعلقہ خدمات کو بہتر بنانے کے لئے ای وو میں سرکاری طور پر 10 اقدامات کا نفاذ عمل میں آیا تھا جس میں دیگر شعبوں کے علاوہ غیر ملکیوں کے لئے رہائش اور کام کے اجازت نامے کے نظام میں پالیسی مشاورت اور سہولت پر توجہ مرکوزکی گئی تھی۔
پاکستانی تا جر حسن جاوید نئے آنے والوں میں شامل تھے۔ انہوں نے حکومت کے سروس کاؤنٹر پر اپنا پاسپورٹ دکھایا تاکہ وہ رواں ماہ ایک نئی تجارتی فرم کے اندراج کے لئے درخواست اور متعلقہ دستاویز پر دستخط کرکے اسے جمع کراسکیں۔ انہیں توقع نہیں تھی کہ اگلے ہی دن انہیں کاروباری لائسنس مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ " ای وو میں ایک کمپنی کھولنے کا یہ طریقہ کار میرے خیال سے کہیں زیادہ آسان ہے"۔
مقامی آمدو رفت انتظامیہ کے اعداد و شمار کے مطابق ای وو میں 12 ہزار سے زائد غیرملکی تاجر رہائش پذیر ہیں ،یہ وبا کی سطح سے قبل کا تقریباً 80 فیصد ہے اور اب یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔