جنیوا(شِنہوا)نیچر پازیٹو منصوبے کے سربراہ مارکو لیمبرٹینی نے کہا ہے کہ چین "عالمی حیاتیاتی تنوع کا ہیرو" اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے میں بنیادی کردار ادا کررہا ہے۔اگلے ہفتے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس سے قبل شِنہوا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مارکو لیمبرٹینی نے کہا کہ چین حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو ختم کرنے اور عالمی موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک کا ہیرو ہے، جس کی وجہ سے تقریبا 200 ممالک فطرت کے لیے سب سے زیادہ پرجوش اورجامع عالمی منصوبے پر متفق ہوئے ہیں۔دسمبر 2022 میں، چین نے اقوام متحدہ کے حیاتیاتی تنوع بارے کنونشن کے فریقین کی کانفرنس کے 15ویں اجلاس (کوپ15) کی صدارت کی اوراس کی زیر قیادت کنمنگ-مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک سمیت کئی کامیابیاں حاصل کی گئیں۔حیاتیاتی تنوع پر اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت تاریخی فریم ورک کی منظوری کو فطرت کے لیے "پیرس مومنٹ " قرار دیا گیا ہے۔ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیمبرٹینی نے کہا کہ چین نے خاص طور پر توانائی کے شعبے میں دنیا کی رہنمائی کی ہے۔ اگر چین نئی ٹیکنالوجیز اور قابل تجدید توانائی کی ترقی میں سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ نہ کرتا ، تو آج ہم اس مقام پر نہ ہوتے جہاں ہم اس وقت شمسی توانائی کے ساتھ تیل، گیس اور یہاں تک کہ کوئلے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔