• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 3rd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین ڈیفلیشن کا شکار نہیں لیکن خطرات میں کمی کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے،چینی قانون سازتازترین

March 11, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے قانون سازوں اور سیاسی مشیروں نے کہا ہے کہ اگرچہ ملک سرمایے اور نقد رقم کی کمی (ڈیفلیشن) کا شکار نہیں لیکن ممکنہ خطرات کو کم کرنے کے لیے مزید کوششیں کی جائیں گی۔

قومی مقننہ اور سیاسی مشاورتی ادارے کے سالانہ اجلاسوں کے دوران 14 ویں نیشنل پیپلز کانگریس کے نائب اور فوجیان اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے نائب صدر ہوانگ ماوشنگ نے کہا کہ سرمائے اور نقد رقم کی کمی اکثر اقتصادی آپریشن میں ساختی مسائل کے طویل مدتی جمع ہونے کا نتیجہ ہے، جس کی تصدیق صرف ایک یا دو قیمتوں کے اشارے سے نہیں کی جاتی۔

انہوں نے کہا  کہ یہ نظریہ کہ چین ڈیفلیشن کا شکار ہے، مکمل طور پر گمراہ کن ہے۔ اقتصادیات کی بنیاد پر، ڈیفلیشن  بنیادی طور پر قیمتوں میں مسلسل گراوٹ اور کرنسی کی فراہمی میں کمی کا رجحان ہے، جو عام طور پر معاشی کساد بازاری کے ساتھ ہوتا ہے۔ چین کا صارف قیمت کا انڈیکس (سی پی آئی)، 2023 میں 0.2 فیصد بڑھ گیا، اس کے برعکس کچھ ترقی یافتہ معیشتیں بلند افراطِ زر کا شکار ہیں۔

قومی سیاسی مشیراور سدرن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نائب صدر جن لی نے کہا کہ خوراک اور توانائی کی نمایاں  اتار چڑھاؤ کا شکارقیمتوں کو کم کرتے ہوئے، 2023 میں بنیادی سی پی آئی میں گزشتہ سال سے  0.7 فیصد اضافہ ہوا، جو صنعتی مصنوعات اور خدمات کی طلب اور رسد میں مجموعی استحکام کی نشاندہی کرتا ہے۔