شنگھائی (شِنہوا) فودان یونیورسٹی کے سابق محقق جیانگ وین ہوا کو اپنے افسر کے قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ انہیں 2 برس کی مہلت دی گئی ہے۔
جیانگ کو یہ سزا شنگھائی کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نمبر 2 نے سنائی ہے۔ جیانگ کو زندگی بھر کے لیے ان کے سیاسی حقوق سے محروم کرتے ہوئے ان کی نقل و حرکت پر پابندیاں لگادی گئی ہے۔
عدالت نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کے اسکول آف میتھمیٹیکل سائنسز میں محقق کی حیثیت سے ملازمت کے دوران جیانگ کو کام میں مشکلات کا سامنا تھا جس پر اسکول کے پارٹی سیکرٹری وانگ نے خفگی ظاہر کی تھی۔ 7 جون 2021 کو جیانگ چاقو کے ساتھ وانگ کے دفتر میں داخل ہوا اور ان پر متعدد وار کئے جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔
تفتیش کے مطابق جیانگ متعدد بار ذہنی تناؤ کا مریض رہا ہے جس کے سبب جرم کی نوعیت کم ہوجاتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ جیانگ نے جرم کی منصوبہ بندی کی اور اس کا طریقہ کار سفاکانہ تھا جس کے سنگین نتائج نکلے۔ فیصلہ قانون کے تحت ہوا ہے جس میں اس کے مجرمانہ فعل اور خود کو قانون کے حوالے کرنے جیسے متعدد عوامل کو بھی مدنظر رکھا گیا تھا۔