ارمچی(شِنہوا)دنیا کے کئی حصوں سے آئے ہوئے تاجر چین کے سنکیانگ ویغورخود مختار علاقے میں جمع ہوئے ہیں، جہاں انہوں نے سربیا کی کافی، آسٹریلوی چاکلیٹ اور گھانا کے ڈھول جیسی عمدہ اشیاء کی نمائش کی ہے۔
تیان شان پہاڑوں کے دامن میں سنکیانگ انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں منعقدہ 8 ویں چین-یوریشیا ایکسپوگزشتہ روز علاقائی دارالحکومت ارومچی میں شروع ہوئی۔
شاہراہ ریشم کے نئے مواقع، یوریشین تعاون کے لئے نئی توانائی کے عنوان سے یہ نمائش اتوار تک جاری رہے گی جس نے 50 ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں سے انیس سو سے زیادہ شرکاء کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، جس میں مصنوعات کی 6 ہزار سے زیادہ اقسام کی نمائش کی گئی ہے۔
چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے نائب چیئرمین اور آل چائنا فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس کے چیئرمین گاؤ یون لونگ نے افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ نمائش جس کا سات مرتبہ کامیابی سے انعقاد کیا گیا ہے، چین اور یوریشین ممالک کے درمیان اقتصادی اورتجارتی تعاون کا اہم راستہ بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائنا اور یوریشین ممالک معیشت میں مواقعوں سے بھرپور ہیں اور ان کے درمیان صنعت اور سپلائی چینز میں قریبی رابطے ہیں۔ توقع ہے دونوں طرفین تزویراتی ہم آہنگی کو بڑھائیں گے، تعاون کو گہرا کرینگے اور یوریشین اشتراک کیلئے مشترکہ طور پر نیا باب تخلیق کرینگے۔
سربیا کے پویلین میں نیبوجا ٹیرزک نے کہا کہ یہ ہماری پہلی بار چین-یوریشیا ایکسپو میں شرکت ہے، ہم سنکیانگ میں مثبت نتائج حاصل کرنے کی امید کرتے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ نمائش چینی صارفین کو اعلی معیار کی سربیا کی مصنوعات کی طرف راغب کرنے کو مزید فروغ د ے گی۔
ایک لاکھ چالیس ہزار مربع میٹر کے رقبے پر محیط اس سال کی نمائش میں سرمایہ کاری کے تعاون، بین الاقوامی نمائشوں، خصوصی صنعتوں اور آلات کی تیاری سمیت چار بڑے نمائشی زون شامل ہیں۔
چائنا کنسٹرکشن تھرڈ انجینئرنگ بیورو گروپ کمپنی لمیٹڈ کی سنکیانگ برانچ کے جنرل منیجر ژانگ ہینگ نے کہا کہ ہم ہلکی پھلکی تعمیراتی مشینری، ری سائیکل ایبل تعمیراتی لفٹ اور فائیو جی ٹاور کرین سمولیشن کاک پٹ سمیت متعدد چیزیں نمائشں میں لے کر آئے ہیں۔