بیجنگ (شِنہوا) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے امید ظاہر کی ہے کہ چین۔ یورپی یونین تعلقات ہر شعبے میں درست سمت میں آسانی کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
جمعرات کوایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کا چین کو بیک وقت "شراکت دار، حریف اور منظم مخالف ملک" قرار دینا نہ تو حقیقت پر مبنی ہے اور نہ ہی قابل عمل ہے۔ اس سوچ نے صرف تعلقات میں مثبت پیش رفت سے توجہ ہٹا تے ہوئےچین۔ یورپی یونین تعلقات میں رکاوٹیں پیدا کیں۔
وانگ یی نے اسفتسار کرتےہوئے کہ یہ گاڑی چلاتے ہوئے ایک چوراہے پر اشارے پر بیک وقت سرخ، زرد اور سبز روشنی دیکھنے کی مانند ہے کیونکہ ایسے میں آپ گاڑی کیسے چلاسکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ چین۔ یورپی یونین کے مابین مفادات کا بنیادی ٹکراؤ یا جغرافیائی سیاسی سٹریٹجک تضادات نہیں ہیں بلکہ دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات ان کے درمیان اختلافات کی نسبت کہیں زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فریقین کو درست طریقے سے بطورشراکت دار پیش آنا چاہئے جبکہ تعاون کو تعلقات کی اہم خاصیت ہونا چاہئے اورخودمختاری اس کی بنیادی قدر اور باہمی مفید تعلقات مستقبل ہونا چاہئے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کا طویل مدتی مفاد ایک مضبوط یورپی یونین سے ہے اور اسی طرح مضبوط چین سے یورپی یونین کا بنیادی مفاد وابستہ ہے۔
وانگ یی کے مطابق چین اور یورپی یونین کومشترکہ طور پر کثیرالجہتی کی پیروی کرتے ہوئے کھلے پن کے فروغ کی حمایت اور ثقافتی سطح پر بات چیت میں پیشرفت کے لئے کام کرنا چاہئے۔
وانگ یی نے کہا کہ جب تک چین۔ یورپی یونین باہمی فائدہ مند تعاون قائم رہے گا،اس وقت تک بلاک محاذ آرائی پیدا کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی اور جب تک چین اور یورپ کھلے پن اور باہمی مفید تعاون کے لیے پرعزم رہیں گے اس وقت تک ملکوں کوآپس میں جڑنے سے روکنے کی کوئی تدبیر غالب نہیں آئے گی۔