بیجنگ (شِنہوا) چین نے عالمی جملہ حقوق (آئی پی) تعاون میں فعال حصہ لیکر نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں۔
قومی جملہ حقوق انتظامیہ کے سربراہ شین چھانگ یو نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین نے عالمی جملہ حقوق تنظیم (ڈبلیو آئی پی او) کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑے پیمانے پر وسعت دی ہے اور ڈبلیو آئی پی او کے چین میں دفتر ، شنگھائی میں تصفیہ مرکز اور 100 سے زیادہ ٹیکنالوجی اور اختراع کے معاون مراکز قائم کئے۔
انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ شراکت دار ممالک کے ساتھ تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 برس میں بیلٹ اینڈ روڈ شراکت دار ممالک میں چینی درخواست دہندگان کے پیٹنٹ کی منظوری کی اوسط شرح نمو 23.8 فیصد سالانہ رہی جبکہ چین میں بیلٹ اینڈ روڈ شراکت دار ممالک کی پیٹنٹ منظوری کی شرح 9.8 فیصد تک پہنچ گئی۔
چین نے جملہ حقوق شعبے میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ قریبی طور پر کام کرکے کثیر الجہتی اور دوطرفہ جملہ حقوق تعاون کو وسعت دی ہے۔ اس کے علاوہ 80 سے زیادہ ممالک ، خطوں اور عالمی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہے۔
شین نے مزید کہا کہ مستقبل میں چین بیلٹ اینڈ روڈ شراکت داروں ، برکس اور خاص کر سبز ٹیکنالوجی میں شریک ممالک میں پیٹنٹ کے اطلاق اور اشتراک کو فروغ دے گا۔