• Sterling, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کے ہائی انرجی فوٹون سورس کا اسٹوریج رنگ لنک مکملتازترین

July 03, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین میں بیجنگ کے مضافاتی ضلع ہوائی رو میں ملک کے ہائی انرجی سنکروٹرون تابکار روشنی کے ماخذ کا مکمل اسٹوریج رنگ مکمل ہوگیا ہے۔

چینی اکیڈمی برائے سائنس کے انسٹی ٹیوٹ آف ہائی انرجی فزکس (آئی ایچ ای پی) کے مطابق روشنی کا مآخذ، ہائی انرجی فوٹون سورس (ایچ ای پی ایس) ، آئی ایچ ای پی نے تعمیر کیا ہے اور یہ چین میں سائنس کے بنیادی ڈھانچے کا ایک بڑا منصوبہ ہے۔

آئی ایچ ای پی نے کہا کہ محققین انٹرسسٹم کمیشننگ کے بعد اسٹوریج رنگ بیم کو استعمال کرنا شروع کریں گے۔

ایچ ای پی ایس ایک بڑی جسامت کی ایکس رے مشین کی مانند ہے۔ یہ سنکروٹرون تابکاری ایکس رے کے اخراج کے تین مراحل میں الیکٹران کی رفتار بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے جس میں مستحکم نفوذ پذیری، اور اعلیٰ درجے کی چمک شامل ہے جس سے محققین مائیکروکوسم کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔

ایچ ای پی ایس کا ایکسلریٹر کمپلیکس 3 الگ الگ ایکسلریٹر پر مشتمل ہے جس میں  ایک لینیر ایکسلریٹر ، ایک بوسٹر اور ایک اسٹوریج رنگ ہے۔

لینیئر ایکسلریٹر اور بوسٹر دونوں نے ایچ ای پی ایس پروجیکٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے زیر اہتمام سائنسی اور ٹیکنالوجی کارکردگی کی آزمائش کامیابی سے مکمل کرچکے ہیں۔ جس میں الیکٹران بیم انرجی کو 500 ایم ای وی (میگا الیکٹرون وولٹ) سے 6 جی ای وی (گیگا الیکٹرون وولٹ) تک تیز کیا گیا تھا۔ تمام پیرامیٹرز ڈیزائن کے معیار تک پہنچ چکے ہیں یا اس سے زائد ہوگئے ہیں۔ لینیئر ایکسلریٹر اور بوسٹر کی مجموعی کارکردگی عالمی سطح کے اعلیٰ معیار سے مطابقت رکھتی ہے۔

اسٹوریج رنگ ایچ ای پی ایس کا بنیادی جزو ہے جسے اعلیٰ توانائی ، اعلیٰ درجے کی الیکٹرون شعاعیں ذخیرہ کرنے اور سنکروٹرون ایکس رے کے اخراج میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ایچ ای پی ایس چین کا سب سے بڑا اور دنیا کا تیسرا سب سے بڑا لائٹ سورس ایکسلریٹر ہے۔

توقع ہے کہ تکمیل کے بعد یہ دنیا کا روشن ترین چوتھی نسل کا سنکروٹرون تابکاری سہولت میں سے ایک بن جائے گا  اور جدید مواد ، ایرو اسپیس اور بائیو میڈیسن جیسے شعبوں میں خدمات انجام دے گا۔