قاہرہ (شِنہوا) چین کی اعلیٰ مقننہ اور اعلیٰ سیاسی مشاورتی ادارے کے سالانہ "دو اجلاس" دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے چینی اثر و رسوخ کی وجہ سے عالمی توجہ کا مرکزہیں۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں مصری سرکاری جریدے "اخبار" کے نائب ایڈیٹر انچیف عامر تامام نے کہا کہ دو اجلاس چین اور باقی دنیا کے لئے قابل ذکر ایونٹس ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چینی معیشت "متحرک اور لچکدار" ہے۔ چین نے 2023 میں بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری کو اپنی سمت متوجہ کیا جس کی وجہ چین میں غیر ملکی کمپنیوں کو دی جانے والی مراعات ہیں۔
فروری کے شروع میں وزارت تجارت کے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق امریکی ڈالر میں چین کی بیرونی ممالک میں غیر مالیاتی براہ راست سرمایہ کاری (او ڈی آئی) 2023 میں مجموعی طور پر 130.13 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 11.4 فیصد زائد ہے۔
تامام نے کہا کہ چین میں تکنیکی صنعتوں کا فروغ ایک اقتصادی ترجیح ہے، اس لئے پیداواری قوتوں کے لئے منصوبے تیار کرنا اور صنعتی شعبے سے متعلق پالیسیوں کی تشکیل "دو اجلاس " کا حصہ ہوگی۔
انہوں نے 2023 میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان کئی برس کی کھلی دشمنی کے بعد سفارتی تعلقات کی بحالی کے کامیاب معاہدے میں چینی کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معاشی نظم و نسق کا فروغ اور دیگر ممالک کے ساتھ تعاون میں مفید نتائج کا حصول چین کی مستحکم پالیسی ہے۔