بیجنگ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اس کے بغیر پائلٹ کے سویلین ہوائی جہاز کو جاسوس غبارہ قرار دینا اور اس کے خلاف طاقت کا استعمال بین الاقوامی شہری ہوابازی کنونشن کے تحت اس کی ذمہ داریوں اور بین الاقوامی قانون کے متعدد بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کااظہار ایک پریس بریفنگ میں بغیر پائلٹ کے ہوائی جہاز سے متعلق جاری امریکی "تجزیہ و تحقیقات" کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کیا، جسے امریکی فوج نے غیر متوقع طور پر امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد مار گرایا تھا۔
وانگ نے کہا کہ چین نے متعدد بار امریکہ کو واضح طور پر بتایا ہے کہ اس کا بغیر پائلٹ کے سویلین ہوائی جہاز کااس کی فضائی حدود میں داخل ہونا ایک مکمل طور پر غیر ارادی اور غیر متوقع واقعہ ہے جس کی وجہ فورس میجر تھی۔
وانگ نے کہا کہ ہوائی جہاز کے ملبے کی برآمدگی سے لے کر اس کا تجزیہ کرنے تک، امریکہ یکطرفہ اور خفیہ طور پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین نے قونصلر تحفظ کے چینل کے ذریعے امریکی فریق سے پیش رفت کے بارے رپورٹ دینے کی درخواست کی ہے، جس کا امریکہ نے تاحال جواب نہیں دیا۔
ترجمان نے کہا کہ نام نہاد تحقیقات کی آزادی، کھلے پن اور شفافیت پرشدید سوالات اٹھتے ہیں ایسی تحقیقات کی کیا ساکھ ہے۔