• Sterling, United States
  • |
  • May, 17th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کے جذبہ خیر سگالی اور رواداری کا ناجائز فائدہ اٹھانا بے سود ہےتازترین

May 20, 2024

بیجنگ (شِنہوا) فلپائن کے کچھ سیاست دان چین کے مسلسل برداشت اور خیرسگالی کو نظرانداز کرکے بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر چین کو مسلسل اکسارہے ہیں۔

حالیہ اشتعال انگیز اقدامات میں ماہی گیروں کے بحری جہازوں کی ہوانگ یان ڈاؤ کے پانیوں میں داخلے کی منظم کوشش شامل ہے جسے کچھ سیاست دانوں کی تائید حاصل تھی۔ فلپائن کی سینیٹ کے صدر اور دفاعی سربراہ جیسے اعلیٰ حکام نے بھی ژونگ یے ڈاؤ کا دورہ کیا جس پر فلپائن غیرقانونی طور پر قابض ہے۔

ان اشتعال انگیزیوں کے ذریعے چین کے جذبہ خیرسگالی اور برداشت کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ یہ اشتعال انگیزیاں غیرمعقول عزائم کے سبب کی جارہی ہیں جو فلپائن کے طویل مدتی مفادات کو نقصان پہنچائے گی۔

فلپائن کے غریب ترین گروہوں میں شامل ماہی گیروں کا کچھ سیاست دان اپنا ایجنڈہ پورا کرنے کے لئے بے رحمی سے استحصال کررہے ہیں۔ فلپائن کے اخبارمنیلا اسٹینڈرڈ کے کالم نگار روڈ کاپونان نے لکھا ہے کہ تازہ ترین اشتعال انگیزی میں امریکی پروپیگنڈہ مقاصد کے لئے موقع پرست امریکہ۔ فلپائن پراکسی گروہ کی طرف سے فلپائنی غریبوں کے استحصال کا سب سے مضحکہ خیز واقعہ شامل ہے۔

آسیان اور چین، بحیرہ جنوبی چین میں وسائل سے متعلق مشترکہ فوائد کے لئے کام کررہے ہیں۔ اگر فلپائن علاقائی امن و استحکام میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے تو وہ یہ موقع کھودے گا۔

فلپائن کے متعدد بحری جہاز ہوانگ یان ڈاؤ کے آس پاس کے پانیوں میں غیرمجاز سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ (شِنہوا)

چین متعلقہ فریقین کے ساتھ بات چیت اور مشاورت سے بحری امور کو مناسب طریقے سے حل کرنے کا عمل جاری رکھنے سمیت اور بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ طور پر امن و استحکام برقرار رکھے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ چین کی علاقائی خودمختاری ، بحری حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے، چین اپنے قانونی حقوق کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یومیہ پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ چین نے 2016 میں فلپائنی ماہی گیروں کے لئے ہوانگ یان ڈاؤ کے ملحقہ پانیوں میں چھوٹی ماہی گیر کشتیوں کے لئے جذبہ خیر سگالی کے تحت ماہی گیری کا انتظام کیا تھا  اس کے علاوہ چین قانون کے مطابق فلپائنی ماہی گیروں کی سرگرمیوں پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

اگر فلپائن چین کی جذبہ خیرسگالی کا غلط استعمال اور چین کی علاقائی خودمختاری اور دائرہ اختیار کو پامال کرتا ہے تو چین اپنے حقوق کا دفاع کرے گا اور قانون کے تحت جوابی اقدامات کرے گا جس کے نتائج صرف فلپائن برداشت کرے گا۔

بحیرہ جنوبی چین میں حالیہ کشیدگی امریکی مداخلت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ امریکہ نے چین کو قابو کرنے کے اپنے منصوبے میں فلپائن کو مہرہ بنانے کا اپنا کھیل واضح طور پر تیز کردیا ہے۔