بیجنگ (شِنہوا) چین کے قمری مشن چھانگ ای- 5 کے ذریعے زمین پر لائے گئے چاند کے نمونوں کے بارے میں 50 سے زیادہ تحقیقی نتائج ملک اور بیرون ملک قابل ذکر علمی جرائد میں شائع ہوئے ہیں، جس سے چین کی قمری تحقیق کو بین الاقوامی سطح پرفروغ دیاگیا ہے۔
چین کے قومی خلائی ادارے (سی این ایس اے) کے مطابق 150 سے زیادہ سائنسدانوں اور محققین نے سی این ایس اے کے زیر اہتمام گزشتہ روز ہونے والے پہلے چھانگ ای -5 قمری نمونوں کے تحقیقی نتائج کے سیمینار میں شرکت کی۔ انہوں نے چاند کی مٹی کے نمونوں کی خصوصیات، قمری آتش فشاں سرگرمیوں کی تاریخ، چاند کی سطح پر شہاب ثاقب کے اثرات اور خلائی آب و ہوا سے ماورائے نمونوں کا تجزیہ کرنے کی نئی تکنیک اور دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ 2020 میں، چین کےچھانگ ای -5 مشن نے چاند سے تقریباً 1ہزار731 گرام وزنی نمونے حاصل کیے، جو 40 سال سے زائد عرصے میں حاصل کیے گئے چاند کے پہلے نمونے ہیں۔سی این ایس اے کے مطابق نمونوں کی پہلی کھیپ 12 جولائی 2021 کو چینی سائنسدانوں کے حوالے کیے جانے کے بعد 65.1 گرام چاند کے نمونے پانچ بیچز میں تحقیقی اداروں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔