بیجنگ (شِنہوا) چین میں 2023 کے اختتام تک مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں مؤثر ایجادات کے پیٹنٹ کی تعداد 3 لاکھ 78 ہزار تک پہنچ گئی تھی جو گزشتہ برس کی نسبت 40 فیصد زائد ہے۔
بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران چائنہ نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن نے بتایا کہ چین میں اس شعبے کی شرح نمو عالمی اوسط سے 1.4 گنا زائد ہے۔
مصنوعی ذہانت صنعت چینی ڈیجیٹل معیشت میں مضبوط اختراع کی مثال ہے۔ گزشتہ برس ڈیجیٹل معیشت کی بنیادی صنعتوں کا جی ڈی پی میں حصہ 10 فیصد تھا۔
چائنہ نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن کے سینئر عہدیدار گی شو نے بتایا کہ 2023 میں چین کی بنیادی ڈیجیٹل معیشت کی صنعتوں میں منظور شدہ ایجادی پیٹنٹ کی تعداد 4 لاکھ 6 ہزار تک پہنچ گئی تھی جو ملک میں منظور شدہ ایجاد پیٹنٹ کی کل تعداد کا 45 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ، گزشتہ 5 برس کے دوران شعبے کی اوسط سالانہ شرح نمو 21 فیصد رہی۔ انہوں نے اس بات کا تذکرہ بھی کیا کہ ڈیجیٹل معیشت کے شعبے میں ٹیکنالوجی ایجادات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2023 کے اختتام تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 55 ہزار مقامی اداروں نے ڈیجیٹل معیشت سے متعلق ایجادات کے پیٹنٹ رجسٹرڈ کرائے جو گزشتہ برس کی نسبت 31 ہزار زائد ہیں ۔