بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا ہے کہ چین کے نئے توانائی شعبے کے خلاف امریکہ کا "زائد گنجائش " بیانیہ حقائق اور معاشی قوانین کے بالکل برعکس اور محض تحفظ پسندی ہے۔
امریکی وزیر خزانہ یلین نے کہا تھا الیکٹرک گاڑیاں، بیٹریوں اور سولر پینلز جیسے شعبوں میں چینی پیداوارعالمی طلب سے کہیں زیادہ ہے۔
اس کے جواب میں چینی ترجمان وانگ وین بن نے یومیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ چین یہ واضح کرچکا ہے کہ اس کا نیا توانائی شعبہ اپنی کمپنیوں کی دہائیوں پر محیط ٹیکنالوجی کی ترقی اور کھلی مسابقت کی بدولت پھل پھول رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کمپنیوں نے صنعتی سبسڈی پر انحصار کی بجائے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جو مارکیٹ کی معیشت اور منصفانہ مسابقت کے اصولوں سے مکمل مطابقت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا نیا توانائی شعبہ عالمی معیشت کی ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی کو فوری طور پر درکار جدید گنجائش مہیا کررہا ہے اور یہ "زائد گنجائش" نہیں ہے۔
وانگ نے کہا کہ امریکی منطق کے مطابق کسی خاص مصنوعات کی بڑی تعداد میں برآمد کا مطلب "زائد گنجائش" ہے۔ اگر ایسا ہے تو پھر امریکی سویا بین، ہوائی جہاز اور قدرتی گیس کی بڑی مقدار میں برآمد کو زائد گنجائش سمجھا جانا چاہیےاور جی 7 وزرائے خزانہ اجلاس میں سب سے پہلے ان شعبوں میں امریکہ کی حد سے زیادہ گنجائش پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
وانگ وین بن کے مطابق "زائد گنجائش" امریکہ کے لئے محض ایک بہانہ ہے کہ وہ جی 7 کے ارکان کو چین کی نئی توانائی مصنوعات کے لئے رکاوٹیں پیدا کرنے اور پابندیاں لگانے پر مجبور کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس کا مطلب تحفظ پسندی کے لئے اتحاد تشکیل دینا ہوسکتا ہے جوکھلے پن اور باہمی فائدے کے متقاضی موجودہ دور کے رجحان کے بالکل برعکس ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف ان ممالک میں صارفین کو نقصان پہنچے گا بلکہ عالمی سطح پر ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی میں بھی رکاوٹ آئے گی۔