• Wuhan, China
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کے وزیر اعظم نے ایس سی او تعاون کو فروغ دینے کے لیے پانچ تجاویز پیش کردیںتازترین

November 02, 2022

بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی کھ چھیانگ نے بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 21ویں اجلاس کی صدارت کی اورایس سی او تعاون کو فروغ دینے کے لیے پانچ تجاویز پیش کیں۔

قازق وزیراعظم علی خان سمائیلوف، کرغزستان کے وزیر اعظم اکیل بیک جاپاروف، روس کے وزیر اعظم میخائل میشوستن، تاجک وزیر اعظم کوخیر رسول زادہ، ازبک وزیر اعظم عبداللہ اریپوف، بھارت اور پاکستان کے وزرائے خارجہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے مبصر ممالک کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ لی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے خطے میں امن و استحکام اور علاقائی ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ کہ گزشتہ ستمبر میں سمرقند میں ہونے والے ریاستی سربراہان کی کونسل کے اجلاس میں فریقین نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کے حوالے سے نئی مشترکہ مفاہمت پر اتفاق کیاتھا۔

انہوں نے کہا کہ امن کو برقرار رکھنا اور ترقی کوفروغ دینا  ہمارے دور کا رجحان اور عوام کی خواہش ہے ۔  چین سیاسی اعتماد کو مضبوط بنانے ، یکساں مفاد پر مبنی  تعاون اور دوستانہ تبادلوں، شنگھائی روح کے چیمپئن اور مشترکہ طور پر تمام ممالک کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے کے لیے ایس سی او تنظیم کے ارکان کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔

انہوں نے ایس سی او ممالک میں تعاون کوفروغ دینے کے لیے پانچ تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے، ترقی کے لیے ایک اچھا ماحول پیدا کرنے کے لیے سلامتی اور استحکام کا تحفظ کرنا۔ لی نے کہا کہ چین تمام ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ قانون کے نفاذ اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔ دوسرا، علاقائی اقتصادی بحالی کو تقویت دینے کے لیے تجارت اور سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔ لی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کو مشترکہ طور پر ڈبلیو ٹی او پر مبنی کثیرالطرفہ تجارتی نظام کو برقرار رکھنے، کھلی معیشت کی ترقی کی حمایت اور تجارت اور سرمایہ کاری کی سہولت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ تیسرا، خطے کی مربوط ترقی کے لیے رابطوں کو بڑھانا۔ چینی وزیر اعظم نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کریں، بندرگاہوں پر کلیئرنس استعداد میں اضافہ  اور علاقائی صنعتی اور سپلائی چین کی لچک اور استحکام کو برقرار رکھیں۔ چوتھا، خطرات کے خلاف استحکام پیدا کرنے کے لیے پائیدار ترقی کو فروغ دینا۔ انہوں نے کہا کہ خوراک اور توانائی کی فراہمی کے لیے علاقائی ممالک کی صلاحیت کو بڑھانے اور ماحول دوست اور کم کاربن ترقی کی طرف متوازن اور منظم منتقلی کے لیے کوششیں کی جانی چاہیے۔

پانچواں، عوامی  تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے عوامی رابطوں  اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھانا۔ لی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کو تعلیم، ثقافت، سائنس، ٹیکنالوجی اور پریس سے متعلق تعاون کے طریقہ کار کو مکمل طور پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے اور اگلے سال ایس سی او سیاحت کے سال کے تحت سرگرمیوں کی کامیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔