• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 1st, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کے ساتھ ’’ ناقابل سرمایہ کاری ملک ‘‘ کا سلوک غلط قدم ہو گا،جےپی مورگن سٹرٹیجسٹتازترین

February 19, 2024

واشنگٹن(شِنہوا)چین کی معیشت کو اگرچہ مشکلات درپیش ہیں، لیکن اس کے ساتھ  ناقابلِ سرمایہ کاری ملک کے طور سلوک روا رکھنا ایک  غلط قدم ہوگا۔

یہ بات اثاثہ جات سے متعلق انتظامی ادارے جے پی مورگن میں عالمی کثیر اثاثہ  جات حکمت عملی کے سربراہ جان بلٹن  نے ی این بی سی کو دیے گئےاپنےایک حالیہ انٹرویو میں کہی۔

انہوں نے  کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ آپ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے ساتھ  متبادل سرمایہ کاری یا ناقابل سرمایہ کاری کے طور پر سلوک کر سکتے ہیں کیونکہ  یہ بہت بڑا  غلط قدم ہو گا۔

بلٹن نے کہا کہ چین کی آبادی  میں کمی کا مطلب ہے کہ افرادیِ قوت بھی سکڑ رہی ہے اور افرادیِ قوت معاشی ترقی کا سب سے اہم عنصر ہوتا ہے جبکہ  اقتصادی ترقی کے دیگر محرکات  کو "بہت زیادہ بھاری بوجھ اٹھانا" پڑتا ہے۔

   انہوں نے کہا کہ مالیاتی پالیسی کی سمت کے تعین اورمہنگائی کے مسئلے سے نمٹنے کے حوالے سےمزید کچھ مشترکہ پالیسی موجود ہے اور اس  بات کےاشارے  بھی ہیں کہ ریئل اسٹیٹ کے مسائل بھی سامنے آ سکتے ہیں۔

 بلٹن کا کہناتھا چین میں سرمایہ کاروں کے لیے مواقع موجود ہیں،جس میں چینی حکومتی بانڈز ان میں سے ایک ہو سکتے ہیں۔

بلٹن نےاپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین کی فکسڈ انکم مارکیٹ کا بڑا حجم  اور اس کے اندر بین الاقوامی رقم کی نسبتاً کم مقدار کے علاوہ مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں کمی کا امکان چند  وجوہات  ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹیں بدستور دوسرا آپشن ہیں، کیونکہ چین میں اسٹاک  کےانتخاب کےاب  بھی کافی مواقع موجود ہیں۔

  انہوں نے کہا  کہ عمر رسیدہ آبادی، نقل و حمل، خدمات وغیرہ کےمسائل سے نمٹتے ہوئے  مالیاتی شعبے کے لحاظ سےمعیشت کو ترقی کرنے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔