• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 24th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کے صحراؤں میں بڑے پیمانے پرشمسی اور ونڈ پاور منصوبوں کی تعمیرکا کام جاریتازترین

April 04, 2023

ہوہوٹ (شِنہوا) چین کے شمالی علاقے کی صحرائی پٹی میں شمسی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے پارکوں کی تعمیر میں غیر معمولی اضافہ ہورہاہے جس سے کسی دورکا یہ بنجر اورویران علاقہ قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والے ایک مرکز میں تبدیل ہورہاہے۔

اندرونی منگولیا خوداختیارعلاقے میں ملک کے ساتویں سب سے بڑے صحرا کبوچھی  میں زیر تعمیر میگا سولر اور ونڈ پاور بیس، اپنی نوعیت کا دنیا کا سب سے بڑا پاور جنریشن بیس بننے کے لیے تیار ہے۔

اس تعمیراتی مقام کے انچارج چھین شی چھینگ کے مطابق چائنہ  تھری گورجز کارپوریشن اوراندرونی منگولیا انرجی گروپ کی طرف سے مشترکہ طورپر شروع کردہ  اس منصوبے کو 1کروڑ60لاکھ کلو واٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، جو چین کے دوسرے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور سٹیشن بائی ہیتھان کے برابر ہے۔ ننگ شیا ہوئی خود اختیارعلاقے کے مشرقی حصے کی طرف پھیلا ہوا،صحرائے کبوچھی کے مغرب میں ٹینگر صحرا  واقع ہے، جو چین کا چوتھا سب سے بڑا صحرا ہے۔ 10لاکھ کلوواٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت کے ساتھ  فوٹو وولٹک پاور پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ تکمیل کے قریب ہے جسے جلد ہی اس علاقے میں آپریشنل کردیاجائے گا۔

 یہ صحرائی پٹی کئی صوبائی سطح کے علاقوں سے گزرتی ہے جن میں اندرونی منگولیا، سنکیانگ ویغورخود اختیارعلاقہ، ننگ شیا، چھنگھائی، گانسو اور شانشی شامل ہیں۔

2021 سے، چین نے تقریباً 10کروڑکلوواٹ کی مشترکہ صلاحیت کے ساتھ، صحرائی علاقوں میں بڑے پیمانے پر ہوائی طاقت اور فوٹو وولٹک بیس پراجیکٹس کی تعمیر شروع کی ہے۔ اب بڑے پیمانے پر منصوبوں کے دوسرے  مرحلےکی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ان میں سے کچھ منصوبوں پر پہلے سے  ہی کام جاری ہے۔