بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ اس کے تائیوان خطے میں انتخابات کے بعد بیانات یا "مبارکباد پیغامات" جاری کرنے سمیت ایک چین اصول کی خلاف ورزی کرنے والے متعلقہ ممالک کے غلط اقدامات پر چین اظہار افسوس کرتے ہوئے انکی سخت مخالفت کرتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یہ بات یومیہ پریس بریفنگ میں اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہی۔
ترجمان ماؤ نے کہا کہ تائیوان خطے میں انتخابات چین کا داخلی معاملہ ہے اور نتائج سے قطع نظر یہ اس بنیادی حقیقت کو تبدیل نہیں کرسکتے کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے۔
ماؤ نے کہا کہ ایک چین اصول وہ سیاسی بنیاد ہے جس پر چین دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرتا اور انہیں فروغ دیتا ہے یہ بین الاقوامی تعلقات میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ بنیادی اصول اور عالمی برادری کے درمیان موجودہ ایک اتفاق رائے ہے۔
ماؤ نے کہا کہ عالمی برادری میں جو بھی ایک چین اصول کی خلاف ورزی کرتا ہے وہ دراصل چین کے اندرونی امور مداخلت اور چین کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتا ہے اور اسے چینی عوام اور عالمی برادری کی مشترکہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ماؤ نے کہا کہ ایک چین اصول کی خلاف ورزی کے مرتکب ممالک کے غلط طریقوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اس میں بیانات جاری کرنا اور " مبارکباد پیغامات" بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اس حوالے سے سفارتی سطح پر بھی احتجاج کیا ہے۔
تائیوان خطے میں انتخابات کے بعد کئی ممالک اور عالمی تنظیموں نے عوامی طور پر ایک چین اصول پر اپنا عزم دہرایا ہے اور کسی بھی شکل میں "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت اور چین کے دوبارہ اتحاد کی حمایت کی ہے۔