• Ashburn, United States
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کے تجارتی فروغ ادارے نے یورپی یونین کے الیکٹرک گاڑیوں پر اضافی ٹیکس کی مخالفت کردیتازترین

June 13, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے تجارتی فروغ کے ادارے نے یورپی یونین کے چینی الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی درآمدات پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے منصوبے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے "انتہائی غیرمنصفانہ" اور "دوہرا معیار" قرار دیا ہے۔

یورپی کمیشن نے چینی الیکٹرک گاڑیوں میں سبسڈی سے متعلق تحقیقات کے اپنے ابتدائی فیصلے میں 17.4 سے 38.1 فیصد تک اضافی  عبوری ٹیکس عائد کرنے تجویز پیش کی تھی۔

چائنہ کونسل فار پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ کے ایک ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے ٹیکسز عائد کرنے پر قائم ہے کہ یورپی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کو حقیقتاََِ کوئی نقصان نہیں پہنچا ، کسی تحقیقات کا مطالبہ نہیں کیا گیا اور اس عمل پر بار بار اعتراضات بھی ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ تحقیقات نے عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کو کھلم کھلا پامال کیا کیونکہ اس کے غیر منصفانہ طریقہ کار نے چینی کار سازوں کو شمولیت سے روکا۔ چینی صنعتیں اور کاروباری ادارے عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد و ضوابط کے تحت اپنے قانونی حقوق کا دفاع کریں گے۔

ترجمان نے یورپی یونین پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام بھی عائد کیا کیونکہ اس نے اپنی الیکٹرک گاڑیوں اور بیٹری کی صنعتوں کو اچھی خاصی سبسڈی دی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت عالمی سپلائی چینز سے گہرائی کے ساتھ مربوط ہے۔ اس نے عالمی تعاون اور ٹیکنالوجی اختراع سے دنیا کی الیکٹرک گاڑیوں میں ترقی ، کاربن اخراج میں کمی اور ماحول دوست ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین نے عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی قوانین کا غلط استعمال کیا جس سے مارکیٹ اصول کمزور ہوئے اور عالمی سپلائی چینز کے استحکام اور سلامتی میں خلل پڑا۔

ترجمان نے اینٹی سبسڈی ٹیکس اقدامات منسوخ کرنے پر زور دیتے ہوئے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت میں چین ۔ یورپی یونین تعاون کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالی اور تنازعات کو حل کرنے کے لئے بات چیت، مکالمے، کاربن اخراج میں کمی کے لئے مفید باہمی تعاون اور ماحول دوست اہداف کے حصول میں مربوط ترقی پر زور دیا۔