اقوام متحدہ (شِنہوا) چینی مندوب نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ زمینی حقائق کی روشنی میں افغانستان پر عائد پابندیوں پر ضروری ردوبدل کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے یہ بات سلامتی کونسل میں افغانستان پرعائد پابندیوں کی نگراں ٹیم کے مینڈیٹ کی تجدید سے متعلق ایک قرارداد منظور ہونے کے بعد وضاحتی تقریر میں کہی ۔
گینگ نے کہا کہ افغانستان پرامن تعمیر نو کے ایک نازک موڑ پر ہے ایسے میں عالمی برادری کو اپنی توجہ اور عزم کو برقرار رکھنے، افغان حکام کے ساتھ تعمیری روابط کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ افغانستان کو انسانی بحران سے نکلنے، اس کی معیشت اور معاش بہتر بنانے، ترقی کی رفتار کو دوبارہ حاصل کرنے، انسانی حقوق کا تحفظ بہتر بنانے اور اقوام عالم میں اسے دوبارہ ضم ہونے میں مدد مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خطرات بدستور سنگین ہیں۔ عالمی الاقوامی برادری کو اعلیٰ درجے کی ہوشیاری برقرار رکھنا، یکجہتی اور تعاون پر قائم رہنا ، دوہرے معیار کو ترک کرنا اور ہر قسم کی دہشت گرد قوتوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے میں افغانستان کی مدد کرنا چاہئے تاکہ افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کا مرکز بننے سے روکا جاسکے۔
چینی نائب مندوب گینگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ نگراں ٹیم اور افغان حکام کے درمیان براہ راست رابطے اور رابطے کے مؤثر ذرائع قائم کرنے کی حمایت کی ہے۔ چین قرارداد میں اس شمولیت کو سراہتا ہے جو ٹیم کو افغانستان کا دورہ کرنے اور تمام افغان فریقوں کے ساتھ بات چیت کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ چین پرامید ہے کہ ٹیم کا دورہ جلد از جلد آسانی کے ساتھ ہوگا۔