بیجنگ(شِنہوا)چین میں تحفظ خوراک کا نظام مضبوط بنانے سے متعلق ایک مسودہ قانون پیر کو چینی قانون سازوں کے سامنے پیش کیا گیا۔
مسودہ، اناج کے کاشتکاروں کی آمدنی کو یقینی بنانے کے طریقہ کار کو بہتر بنانے پر توجہ کے علاوہ تیسرے جائزے کے لیے 14ویں نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ساتویں اجلاس میں پیش کیا گیا۔
مسودے کا تازہ ترین ورژن، جس میں 11 ابواب میں 74 مضامین شامل ہیں، زرعی کارکردگی کو بڑھانے اور اناج کے کاشتکاروں کی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کا خاکہ پیش کرتا ہے جبکہ ان کو فراہم کی جانے والی سماجی خدمات کی سطح کو بلند کرنے کے لیے اضافی دفعات بھی مسودے میں شامل ہیں۔
مسودہ کے مطابق ریاست کو کھیتوں کے قبضے کے لیے معاوضے کا نظام نافذ کرنا چاہیے اور تمام قسم کے کھیتوں کے قبضے پر سختی سے پابندی لگانی چاہیے۔
اس مسودے میں لوگوں کی بھرپور، متنوع اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی طلب کو پورا کرنے کے لیے خوراک کی فراہمی کے متنوع نظام کی تعمیر کے لیے بھی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ اس کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور آلات کے استعمال کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ فوڈ انڈسٹری کو سائنس ٹیک سپورٹ فراہم کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی بھی ضرورت ہے۔
خوراک کے معیار کو اجاگر کرتے ہوئے مسودے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ فوڈ پروسیسنگ آپریٹرز کو متعلقہ قومی معیارات پر عمل درآمد کرنا چاہیے اور وہ جس خوراک کی پراسیسنگ کرتے ہیں اس کے معیار اور حفاظت کی پوری ذمہ داری اور نگرانی قبول کریں۔