اقوام متحدہ(شِہنوا) چین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور غزہ میں تیز رفتار اور محفوظ انسانی امداد کی فراہمی کے عالمی برادری کے مطالبے پر توجہ دے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے فلسطین کے مسئلے سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ میں غزہ میں شدید انسانی بحران پر روشنی ڈالی جو ضروری اشیاء کی شدید قلت اور صحت کی سنگین صورتحال کی وجہ سے بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں افراد بھوک ،بیماریوں،درد اور مایوسی کی وجہ سے مشکلات کا شکارہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسان کی پیدا کردہ انسانی تباہی ہے اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی غزہ کی نو ماہ سے ناکہ بند ی جاری ہے، جہاں 20 لاکھ افراد ایک کھلی جیل میں رہ رہے ہیں جنہیں پانی ،بجلی،خوراک ،ادویات اور ایندھن تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے اسرائیلی فوجی آپریشن کی وجہ سے رفح کی گزر گا ہ کو بند کرنے پر تنقید کی جس کی وجہ سے انسانی امداد لے جانے والے ہزاروں ٹرک لمبی قطاروں میں انتظار کر رہے ہیں۔
فو نے کہا کہ موجودہ گزر گاہیں انسانی امداد کی طلب کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہیں، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زمینی نقل و حمل کے راستے انسانی رسائی کو بڑھانے کی کلیدی ہیں۔ فو نے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو درپیش چیلنجوں پر بھی بات کی جنہیں غیر معقول مشکلات اور الزامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے امدادی اداروں کی تنصیبات پر بار بار ہونے والے حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ اس تنازعے میں 200 سے زائد انسانی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں۔ فو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھوک کو ہتھیار نہیں بنایا جا سکتا، انسانی مسائل کو سیاسی رنگ نہیں دیا جا سکتا اور کہا کہ انسانی تباہی میں انسانی ساختہ اضافہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کے تیزی سے اور محفوظ داخلے کو یقینی بنائے اور اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔
فو نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی تباہی کو کم کرنے کا بنیادی طریقہ دیرپا جنگ بندی اور دو ریاستی حل کیلئے بات چیت کی جلد از جلد بحالی ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اس مقصد کے لیے کوششیں جاری رکھے اور مزید ضروری اقدامات کرنے میں کونسل کی حمایت کرے۔