بیجنگ (شِںہوا) چین میں بیمہ فنڈز کے بہتر انتظام کو ایک مربوط انداز میں اپنانے سے ملک کے بنیادی بڑھاپا بیمہ کو زیادہ سے زیادہ چینی عوام تک رسائی ملی ہے ۔
وزارت افرادی قوت اور سماجی تحفظ کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 کے اختتام تک چین میں بنیادی بڑھاپا بیمہ کو 1.05 ارب افراد تک رسائی حاصل تھی جو ایک برس کی نسبت 2 کروڑ 43 لاکھ زائد ہے۔
چین نے جنوری 2022 میں کاروباری اداروں کے ملازمین کے لئے بنیادی بڑھاپا بیمہ فنڈز کے قومی یونیفائیڈ مینجمنٹ کا باضابطہ آغاز کیا تاکہ بڑھاپے بارے بیمہ نظام کو منصفانہ اور زیادہ پائیدار بنایا جاسکے۔
وزارت کے ایک عہدیدار چھی تاؤ نے کہا کہ مسلسل اصلاحات کی گئی ہیں جس میں وسیع پیمانے پر بیمہ کوریج اور بیمہ رقم کی آمدن و خرچ میں مجموعی توازن شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیفائیڈ مینجمنٹ کا بنیادی مقصد ملک بھر میں پنشن پالیسیز کو یکجا کرنا تھا تاکہ کارکنوں اور ریٹائرڈ افراد کے حقوق و مفادات کا بہتر تحفظ ہوسکے۔
چھی کے مطابق گزشتہ برس 244 ارب یوآن (تقریباً 36 ارب امریکی ڈالر) کے بڑھاپا بیمہ فنڈز صوبائی خطوں کے ما بین دوبارہ منتقل کئے گئے تاکہ ان علاقوں کی مدد کی جا سکے جہاں ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مالی سبسڈیز میں اضافہ ہوا جبکہ بیمہ رقم میں مقامی حکومت کی سرمایہ کاری کا نظام بہتر بنایا گیا۔
چھی کے مطابق پنشن فوائد کی بروقت اور مکمل ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے قومی یونیفائیڈ مینجمنٹ سسٹم کو مسلسل بڑھا تے ہو ئے بہتر انتظام کیا جائے گا۔