بیجنگ(شِنہوا)چین نےبیرونی خلا کے تحفظ کیلئے قرار داد منظور کرانے میں سلامتی کونسل کی ناکامی پر اظہار افسوس کیا ہے۔
بیرونی خلا کے تحفظ کے متعلق چین اور روس نے مشترکہ قرارداد پیش کی تھی تاہم حق میں مطلوبہ ووٹ نہ ملنے پر اسے ناکا می کا سامنا کرنا پڑا۔
گزشتہ ماہ سلامتی کونسل امریکہ اور جاپان کی طرف سے تجویز کردہ بیرونی خلائی سلامتی سے متعلق قرارداد کو منظور کرنے میں ناکام رہی تھی ۔ جس کے بعد روس نے نئی قرارداد پیش کی تھی۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے کہا ہے کہ روس کے مسودہ قرارداد میں بیرونی خلائی معاہدے کے کردار اور شراکت کو تسلیم کیا گیا ہے، اس میں بیرونی خلا میں کسی بھی قسم کے ہتھیاررکھنے کو واضح طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے، بیرونی خلا میں ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدے کو جلد ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان عناصر کو جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کے دو تہائی سے زیادہ رکن ممالک کی حمایت حاصل ہوئی ہے، جو بین الاقوامی برادری خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے خدشات کا احاطہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین نے روس کی پیش کردہ قرارداد کی حمایت اور تعاون کیا تاہم مختلف مؤقف کی وجہ سے قرارداد کا مسودہ منظور نہیں کیا گیا جس پر چین کو انتہائی افسوس ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی خلائی سلامتی سے متعلق دوقراردادوں پر سلامتی کونسل میں حالیہ ووٹنگ کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ فریق اس معاملے پر مختلف نظریات رکھتے ہیں۔ فو نے کہا کہ اتفاق رائے کے لیے طویل المدتی کوششوں کی ضرورت ہوگی، بیرونی خلا کی گورننس کے حوالے سے بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی پائیدار سلامتی کے وژن کو برقرار رکھنا چاہیے،مضبوط بات چیت ، باہمی اعتماد بڑھانا، تعاون کو گہرا کرنا چاہیے تاکہ بیرونی خلا کو پائیدار سلامتی اور مشترکہ ترقی کی نئی سرحد میں تبدیل کیا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ چین بیرونی خلا کی حفاظت اور اس کے پرامن استعمال کے فروغ کی مثبت کوششوں اور تعاون کیلئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے ۔