بیجنگ (شِںہوا)چین کا چھوئے چھیاؤ 2 ریلے سیٹلائٹ مدار میں متعدد سائنسی تحقیق کرے گا جس پر 3 سائنسی پے لوڈ نصب ہیں، یہ ریلے سیٹلائٹ چھانگ ای 6 مشن میں تعاون کرچکا ہے۔
چھوئے چھیاؤ 2 یا میگ پائی برج 2 ریلے سیٹلائٹ رواں سال 20 مارچ کو چین جنوبی صوبے ہائی نان میں واقع وین چھانگ خلائی لانچ مرکز سے لانگ مارچ-8 راکٹ کی مدد سے خلا میں بھیجا گیا تھا اس کا کام زمین اور چاند کے درمیان رابطوں کی خدمات فراہم کرنا ہے۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماتحت قومی خلائی سائنس مرکز نے بتایا ہے کہ اس کے 3 پے لوڈز میں انتہائی الٹرا وائلٹ کیمرہ، دو جہتی کوڈیڈ انرجیٹک نیوٹرل ایٹم امیجر اور زمین۔ چاند لانگ بیس لائن انٹرفیرومیٹری (وی ایل بی آئی) تجرباتی نظام شامل ہے۔
مرکز کے مطابق اس میں ایک سائنسی پے لوڈ منیجربھی نصب ہے جو آلات کے لئے کنٹرول مرکز کی حیثیت سے کام کرتا ہے اور یہ ان کے مربوط کنٹرول اور ڈیٹا کی وصولی کے انتظام کرنے کا ذمہ دار ہے۔
مستقبل کے چھانگ ای 7 مشن کا اہم حصہ ہونے کے سبب یہ پے لوڈ زمین کے متعدد مشاہدے اور ایسٹرومیٹری تجربات کریں گے جس کا مقصد خلائی زمینی سائنس ، خلائی فلکیات اور گہری خلائی کھوج کی ٹیکنالوجی میں تحقیق کو آگے بڑھانا ہے جس سے مزید سائنسی کامیابیاں ملیں گی۔
مرکز کے مطابق انتہائی الٹرا وائلٹ کیمرہ بیک وقت 30.4 نینو میٹر اور 83.4 نینومیٹر اسپیکٹرل بینڈز میں مشاہدہ کرنے صلاحیت رکھتا ہے جو زمین کے اطراف خلا کی انوکھی "تصاویر" کی عکس بندی کرسکتا ہے۔