بیجنگ(شِنہوا) چین ٹھوس اقدامات کے ساتھ اعلیٰ معیار کے کھلے پن کا تذکرہ کررہا ہے جس سے دنیا بھر کی معیشتوں کو فائدہ پہنچے گا۔
چین نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ مزید شعبوں میں کھلے پن کے وسیع ایجنڈے کو آگے بڑھائے گا اور زیادہ گہرائی سے چین کو جدید بنانے کے راستے پر گامزن کرے گا، اعلیٰ معیار کی کھلی معیشت کا نیا نظام وضع کرے گا اور دنیا کے ساتھ ملک کی ترقی میں اشتراک جاری رکھے گا۔
اس مقصد کے لیے اپنے حالیہ اقدامات کے ساتھ ملک نے صنعتوں کی نئی فہرست میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے مزید شعبے شامل کئے ہیں، جن میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
اس نظرثانی فہرست میں 239 نئی اشیاء شامل ہیں اور 167 موجودہ چیزوں میں ترمیم کی گئی ہے۔ اشیا سازی اور پیداواری خدمات پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
مالیاتی منڈی کے کھلے پن کے ضمن میں چین نے غیرملکی اداروں کے اہل سرمایہ کاروں کو ایکسچینج بانڈ مارکیٹ میں 30 جون سےبراہ راست یا کنیکٹیویٹی سے سرمایہ کاری کی اجازت دیدی ہے۔
عالمی سطح پر سرمایہ کاری کی مایوس کن صورتحال کے باوجود چین نے ان کوششوں کے سبب غیرملکی کاروبار کے لئے اپنی کشش کو برقرار رکھاہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق چینی سرزمین میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا استعمال ابتدائی 10 ماہ میں گزشتہ برس کی نسبت 17.4 فیصد بڑھ کر 168.34 ارب امریکی ڈالرز تک پہنچ گیا۔
ملک نے چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش اور چائنہ بین الاقوامی میلہ برائے تجارتی خدمات سمیت باقاعدہ عالمی تقریبات کی مدد سے مصنوعات اور خدمات کی سرحد پار تجارت کو بھی فروغ دیا ہے۔
پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں سامان اور خدمات کی ایک سال کی خریداری کے لیے مجموعی طورپر 73.5 ارب امریکی ڈالرز کے ابتدائی سودے ہوئے تھے۔
یہ مالیت گزشتہ برس کی نسبت 3.9 فیصد زائد ہے۔ نمائش 5 نومبر سے 10 نومبر تک منعقد ہوئی تھی۔