بیجنگ (شِںہوا) چین نے مصنوعی ذہانت برائے سائنس پر عملدرآمد شروع کردیا ہے جو سائنس و ٹیکنالوجی تحقیق میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کے فروغ کا کلیدی منصوبہ ہے۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور نیشنل نیچرل سائنس فاؤنڈیشن آف چا ئنہ کی جانب سے مشترکہ طور پر شروع کردہ یہ منصوبہ بنیادی شعبوں میں اہم مسائل کے ساتھ ساتھ ادویات کی ترقی ، جین پر تحقیق اور حیاتیاتی افزائش نسل جیسے اہم سائنس و ٹیکنالوجی شعبوں میں تحقیق پر توجہ مرکوز کرے گا۔
وزارت کے مطابق اس منصوبے سے نظام کی ترتیب اور مجموعی رہنمائی کو مزید تقویت حاصل ہوگی جس سے مصنوعی ذہانت اور سائنس۔ ٹیکنالوجی کی تحقیق کے گہرے انضمام کو فروغ ، وسائل کے کھلے پن اور یکجا کرنے کو فروغ اور اختراع کی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جاسکے گا۔
اس منصوبے کے تحت وزارت بڑے سائنسی مسائل کے لیے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز اور الگورتھم کے اختراع کو فروغ دے گی ۔
اس کے تحت عام تحقیقی شعبوں میں متعدد پلیٹ فارمز تیار کئے جائیں گے اور مصنوعی ذہانت کی پبلک کمپیوٹنگ پاور کی نئی نسل کے لیے قومی اوپن انوویشن پلیٹ فارم کے قیام کو تیز کیا جائے گا۔
اس میں بین الشعبہ جاتی تحقیق و ترقی کی ٹیموں کو یکجا کرنے ، اختراعی کنسورشیم کے قیام کو فروغ دینے اور سرطان کا علاج اور موسمیاتی بحران سمیت مشترکہ انسانی سائنسی مسائل کا حل پیش کرنے کے لئے بین الاقوامی تعلیمی تبادلے کے پلیٹ فارم تیار کرنے کا بھی عہد کیا گیا ہے۔