بیجنگ (شِنہوا) چین میں صارفین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ سے متعلق ملکی قانون پر عمل درآمد کے لئے بہتر قواعد و ضوابط کا اعلان کردیا گیا۔
یہ اعلان چینی وزیراعظم لی چھیانگ کے ریاستی کونسل کے ایک حکم نامہ پر دستخط کرنے کے بعد جاری کیا گیا جس کے تحت یہ قواعد و ضوابط یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔ ان قواعد و ضوابط میں کاروباری اداروں کی ذمہ داریوں سے متعلق تفصیل سے بتایا گیا ہے جن میں صارفین کی ذاتی اور املاک کی حفاظت، ناقص مصنوعات سے نمٹنا، دھوکہ دہی پر مبنی تشہیر سے گریز، قیمتوں میں شفافیت، معیار کی ضمانت اور صارفین کی ذاتی معلومات کا تحفظ شامل ہے۔ قواعد و ضوابط میں بزرگ اور نابالغ افراد کے حقوق اور مفادات کے تحفظ سے متعلق کاروباری اداروں کی ذمہ داریوں سے متعلق دفعات بھی شامل کی گئیں ہیں۔
قواعد و ضوابط کے ذریعے آن لائن کھپت سے متعلق شقیں بہتر بنائی گئی ہیں اور قبل از سروس ادائیگی سے متعلق کاروباریوں کی ذمہ داریوں کا تعین کرکے ان پر زور دیا کہ وہ صارفین کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت انہیں سامان یا خدمات مہیا کریں۔
قواعد و ضوابط میں صارفین کی شکایات اور معاوضے کے دعووں کو بھی باضابطہ بنایا گیا ہے جس کے تحت شکایات اور رپورٹس قوانین ، ضوابط اور متعلقہ دفعات کے مطابق ہونی چاہئے۔ اس کے علاوہ انہیں نامناسب فوائد حاصل کرنے، کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی کرنے اور مارکیٹ نظم ونسق میں خلل ڈالنے کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا۔
قواعد و ضوابط میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ تمام سطح کی حکومتیں صارفین کے حقوق اور مفادات کے تحفظ سے متعلق رہنمائی مضبوط بنائیں ، نگرانی، معائنہ اور قانون کے نفاذ میں اضافہ کریں اور صارفین کے جائز حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی کرنے والے طریقوں کی فوری تحقیقات کر کے ان سے نمٹنا جائے۔
قواعد و ضوابط میں صارفین کی ایسوسی ایشنوں کے لئے اپنے فرائض کی انجام دہی سے متعلق امور بھی واضح کئے گئے ہیں۔