گوانگ ژو (شِنہوا) چینی سائنس دانوں نے دنیا کے تیز ترین سپر کمپیوٹرز میں سے ایک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ذیابیطس کی پیچیدگیوں کا علاج کرنے کے لئے حکمت عمل تیار کرلی ہے۔
چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں موجود تیان ہی 2 سپر کمپیوٹر کو دوا کی دریافت میں ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ جاری ایک فہرست کے مطابق یہ سپرکمپیوٹر دنیا کے تیزترین کمپیوٹرز میں 16 ویں نمبر پر ہے۔
سن یات سین یونیورسٹی کے محققین کی قیادت میں ٹیم نے تیان ہی -2 (وی ایس ٹی ایچ) پر ورچوئل اسکریننگ کی مدد سے دریافت کیا ہے کہ 2 ایم بی سی جسم میں خون کے لوتھڑے بننے کی شرح کو نمایاں طریقے سے تیز کرسکتا ہے۔
ذیابیطس کا شمار دائمی بیماریوں میں ہوتا ہے جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہے جس سے خون کے لوتھڑے کی تشکیل سمیت پیچیدگیوں کا ایک سلسلہ شروع کرہو جاتا ہے جو ذیابیطس مریضوں میں معذوری اور اموات دونوں میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔
محققین نے دریافت کیا ہے کہ 2 ایم بی سی پلیٹ لیٹس پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے جس سے ان کے جمع ہونے ، پھیلنے اور سکڑنے کی صلاحیتیں بڑھ جاتی ہیں اور یہ اثر چوہوں اور انسان دونوں میں موجود ہوتا ہے۔
جرنل سیل میٹابولزم میں حال ہی میں شائع شدہ ایک تحقیق کے مطابق یہ کیمیکل معدے کے مائکروبائیوٹا سے پیدا ہونے والا میٹابولائٹ ہے اور آنتوں میں موجود بیکٹیریا کی صفائی کے لیے اینٹی بائیوٹکس کے ساتھ اس میں میٹابولک تبدیلی کو مؤثر طریقے سے روکتا ہے۔
محققین کہتے ہیں کہ اس دریافت سے ذیابیطس جیسے میٹابولک امراض سے متعلق پیچیدگیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے نئے علاج کا ہدف اور جدید حکمت عملی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ تیان ہی -2 ٹیم نے بائیو میڈیسن شعبے میں بے مثال اختراع کو فروغ دینے کے لیے ڈیٹا کے بھرپور وسائل اور پلیٹ فارم کی بہتر کارکردگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دوا دریافت کرنے کا پلیٹ فارم بہتر بنانے کا عزم کر رکھا ہے۔