بیجنگ(شِنہوا) چین نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی ملک،تنظیم یا فرد یہ خیال دل سے نکال دے کہ وہ مسئلہ تائیوان پرنتائج کا سامنا کیے بغیرسرخ لکیرعبور کرسکےگا۔
چینی وزارت خارجہ نے 21جون کو امریکی اسلحہ ساز کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن اور اس کے ایگزیکٹوز کے خلاف جوابی اقدامات کا اعلان کیا تھا۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پیر کو روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران اس سے متعلقہ سوال کے جواب میں کہا کہ تائیوان کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول اور دونوں ممالک کے درمیان موجود تین مشترکہ بیانات کی سنگین خلاف ورزی، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے نقصان دہ ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین نے اسلحے کی فروخت میں ملوث متعلقہ کمپنی اور اس کے ایگزیکٹوز کے خلاف قانون کے مطابق جوابی اقدامات کیے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مسئلہ تائیوان چین کے بنیادی مفادات میں مرکزی اہمیت کا حامل اور پہلی ریڈ لائن ہے جسے عبور نہیں کیا جا سکتا۔