سان فرانسسکو(شِنہوا)چین میں مسافروں کے فضائی سفر اور مال برداری کی فضائی ترسیل کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کیلئے ہوا بازی کی صنعت میں وسعت اور جدیدت آرہی ہے جس کی بدولت چینی تجارتی ہوائی جہازوں کا بیڑا 2043 تک دوگنا سے بھی زیادہ ہو جائے گا۔
یہ بات طیارہ ساز کمپنی عالمی کمپنی بوئنگ کے چین سے متعلق جاری کردہ 2024 کمرشل مارکیٹ آوٹ لک(سی ایم او) میں بتائی گئی جو کمپنی کی کمرشل ہوائی جہازوں اور متعلقہ خدمات کی مانگ کی طویل المدتی پیش گوئی پر مبنی ہے۔
بوئنگ کے کمرشل مارکیٹنگ کے نائب صدر ڈیرن ہلسٹ نے کہا کہ مسافروں اور مال برداری کے لیے چین کی تجارتی ہوا بازی مارکیٹ میں توسیع جاری ہے، جس کا محرک چین کی معاشی ترقی اور ایئرلائنز کی طرف سے اپنے اندرون ملک نیٹ ورک کی تعمیر ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ اس پیش گوئی سے ظاہر ہوتا ہے، چین کی ایئر لائنز کو مضبوط طلب دیکھنے کو ملے گی جس کے لئے ان کو جدید ایندھن کی بچت کرنے والے بیڑے میں مزید اضافے کی ضرورت ہوگی۔
سی ایم او کے مطابق چین کے تجارتی بیڑے میں سالانہ 4.1 فیصد اضافہ ہوگا، 2043 تک اس کے ہوائی جہازوں کی تعداد 4 ہزار 3 سو 45 سے 9 ہزار 7 سو 40 ہو جا ئے گی ، اور اس کی سالانہ مسافر ٹریفک میں 5.9 فیصد اضافہ ہو گا جو 4.7 فیصد کی عالمی اوسط اضافے سے تجاوز کرجا ئے گا۔
چین میں ہوائی سفر کے دنیا کا سب سے بڑا فضائی ٹریفک بہاؤ بننے کی پیش گوئی کی گئی ہے ، جس سے چھوٹے طیاروں کے بیڑے میں اضافہ ہوگا ، جو تین چوتھائی سے زیادہ ترسیل کا ذمہ دار ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ چین کے پاس بڑے طیاروں پر مشتمل دنیا کا سب سے بڑا بیڑا ہوگا جن کی طلب 1 ہزار 5 سو 75 نئے طیاروں تک پہنچ جائے گی۔
سی ایم او نے کہا کہ چین میں ای کامرس شعبے کی تیز تر ترقی کی بدولت اس کے ما ل بردار بیڑے کی طلب تقریباََ تین گنا ہوجائے گی جس میں وقف شدہ اور تبدیل شدہ طیاروں کےماڈل شامل ہیں۔
چینی ایئر لائنز کو بڑھتے ہوئے بیڑے کے لئے 780 ارب امریکی ڈالر مالیت کی ہوا بازی خدمات کی ضرورت ہوگی ،جن میں ڈیجیٹل حل ، دیکھ بھال اورتبدیلیاں شامل ہیں۔
بوئنگ نے کہا ہے کہ اس کی ہوا بازی صنعت کو نئے پائلٹوں، دیکھ بھال کے تکنیکی ماہرین اور کیبن عملے کی مدد کے لئے تقریباً 4 لاکھ 30 ہزار نئے اہلکاروں کی خدمات حاصل کرنے اورانہیں تربیت دینے کی ضرورت ہوگی۔