• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 21st, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کا توانائی شعبے کے سازوسامان کی تبدیلی کے منصوبے کا اعلانتازترین

August 22, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چینی حکام نے توانائی شعبے میں بڑے پیمانے پر سازوسامان کی تبدیلی سے متعلق ایک لائحہ عمل جاری کردیا جس کا مقصد کاربن میں کمی کے اہداف کی سمت پیشقدمی ہے ۔ 

قومی ترقی و اصلاحات کمیشن اور قومی توانائی انتظامیہ کے مشترکہ طور پر جاری کردہ لائحہ عمل کے مطابق 2027 تک توانائی شعبے کے اہم ذیلی شعبوں میں چین کی سازوسامان میں ہونے والی سرمایہ کاری 2023 کے مقابلے میں 25 فیصد سے زائد ہونے کی توقع ہے۔

اس لائحہ عمل کے تحت کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ آلات کی تجدید اور ہوا، سورج ، پانی سے حاصل شدہ بجلی اور دیگر شعبوں میں ٹیکنیکل اپ گریڈیشن پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

نشاندہی کردہ کردہ اہم کاموں میں سامان کی تبدیلی ، بجلی کی ترسیل اور تقسیم سے متعلق تکنیکی تبدیلی کا فروغ اور صاف توانائی کےہیٹنگ آلات کو بہتر بنانا شامل ہے۔

اس لائحہ عمل پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے چین مالی، ٹیکس اور قرض معاونت میں اضافہ کرے گا۔ منصوبے کے تحت مالیاتی اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ معاون پالیسیوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے پیداواری شعبے کے لیے درمیانی اور طویل مدتی قرض میں اضافہ کریں۔

ریاستی کونسل نے مارچ میں سامان کی بڑے پیمانے پر تبدیلی اور اشیائے صرف کی تجارت کو فروغ دینے کے لئے ایک منصوبہ جاری کیا تھا جس میں پانچ کیٹگریز میں اہم کام کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

چین 2030 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی اور 2060 تک اس کے مکمل خاتمے کے اہداف پر کام کررہا ہے۔