اسلام آباد(شِنہوا)پاکستانی ماہرین نے کہا ہے کہ حالیہ تاریخ میں مضبوط ترقی حاصل کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک کے طور پر چین کا ترقیاتی ماڈل دنیا بالخصوص پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے مثالی رہا ہے۔ ماہرین اور حکام نے انڈراسٹینڈنگ چائنہ فیلوشپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممالک کے پاس چین کی جد ت کاری اور تیز رفتار معاشی ترقی سے سیکھنے کے لئے قابل قدر اسباق موجود ہیں جو دنیا کے لئے نئے مواقع بھی لائے ہیں۔ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ (اے آئی ای آر ڈی) کی جانب سے پیر مہر علی شاہ اور ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی کے اشتراک سے شروع کیے گئے اس پروگرام کا مقصد طلباکو مختلف شعبوں میں چینی کامیابی کے بارے میں علم اور معلومات سے آراستہ کرنا ہے۔ سیاسی ماہر اقتصادیات اور اے آئی ای آر ڈی کے سی ای او شکیل احمد رامے نے کہا کہ چین نے اپنی معیشت، زراعت، ٹیکنالوجی، صنعت، تجارت اور بنیادی ڈھانچے کو عوام پر مرکوز کرتے ہو ئے ترقیاتی فلسفے اور اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے عزم کی بنیاد پر تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو نتیجہ خیز اور پائیدار بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اگلی نسل میں بھائی چارے اور دوستی کا جذبہ پیدا کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نو جوانوں کو چینی کامیابیوں کے بارے میں علم ہو نے کے ساتھ یہ جا ننا چا ہئے پاکستان اس سے کیسے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ پائیدار ترقیاتی اہداف سے متعلق قومی پارلیمانی ٹاسک فورس کی کنوینر رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے ۔ اس کے ساتھ ہما را ملک متعدد چیلنجز بالخصوص غربت کے خاتمے، معاشی ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے چین سے سیکھے گا۔ عہدیدار نے کہا کہ مشترکہ مستقبل کے ساتھ دونوں ممالک چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کے تصور کے لئے پر عزم ہیں۔