ہیفے (شِنہوا) چین رواں سال کے دوران زمین کے نزدیکی کسی سیارچے (این ای ایز)کے خلاف دفاع کا اپنا پہلا مظاہرہ کرے گا،جس کے دوران سیاچے کو ٹکر مار کر اس کا راستہ تبدیل کرنے کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
چین کی ڈیپ اسپیس ایکسپلوریشن لیبارٹری کے انسٹی ٹیوٹ آف سسٹم ریسرچ کے سربراہ چھین چھی نے کہا کہ چین کا مقصد 2030 کے آس پاس ایک سیارچے پر حرکیاتی اثر ڈالنا ہے، تاکہ 2030 اور 2035 کے درمیان اس کے راستے کو تبدیل کیا جاسکے امید ہے کہ اس کا ابتدائی تجربہ ہو جائے گا اور 2045 تک اس کی مدار میں حرکت پر کنٹرول حاصل کرلیا جائے گا۔
چین کے گہرے خلا میں تحقیقات کے ماہرین، بشمول چھین نے، ہیفے میں ڈیپ اسپیس ایکسپلوریشن لیبارٹری کے زیر اہتمام بین الاقوامی خلائی ریسرچ کانفرنس کے دوران این ای ایز کے خلاف دفاع کے اس روڈ میپ کو پیش کیا۔
چھین نے کہا کہ زمین کے قریب موجود سیارچوں کے ممکنہ اثرات بنی نوع انسان کی طویل مدتی پائیدار ترقی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں، اور دفاعی ٹیکنالوجی کی تحقیق اور ترقی بیرونی خلا میں ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
2022 میں، چین کے قومی خلا کے ادارے نے ایک ایکشن پلان جاری کیا تھا جس میں واضح طور پر زمین کے قریب سیارچوں کی نگرانی، انتباہ اور دفاعی صلاحیتوں کو فروغ دینے کا کہاگیا ہے۔