• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 21st, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین قابل کاشت زمین کے تحفظ اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کی کوششیں تیز کر رہا ہے، انٹرویوتازترین

June 26, 2023

بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر برائے قدرتی وسائل وانگ گوانگ ہوا نے سرکاری زمین کے تحفظ کے قومی دن کے موقع پر شِنہوا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین میں قابل کاشت زمین کے تحفظ میں مسلسل بہتری ہوئی ہے اور حالیہ برسوں میں اٹھائے گئے سخت اقدامات کے ذریعے غذائی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔

عہدیدار کے مطابق 2012 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے  ملک نے مسلسل اپنے زرعی علاقے کو 12 کروڑ ہیکٹرز کی ریڈ لائن سے اوپر رکھا ہے  جبکہ مجموعی قابل کاشت زمین میں کمی کے رجحان کو ابتدائی طور پر روک دیا گیا ہے جس میں مسلسل دو سالوں تک قابل کاشت زمین میں خالص اضافہ ہوا ہے۔

ملک کے لئے قابل کاشت زمین کے تحفظ میں مزید پیش رفت حاصل کرنے بارے دباؤ زیادہ رہتا ہے۔وزیر قدرتی وسائل نے چین کے مستقبل کی صنعت کاری اور اربنائزیشن کے عمل میں زمین کی مضبوط طلب جیسے عوامل کا حوالہ دیتے ہوئے وضاحت کی کہ مستقبل میں زمین کے وسائل کی طلب میں اضافہ ہوتا رہے گا۔

وانگ نے قابل کاشت زمین کے تحفظ سے متعلق کام میں تیزی لانے اور 2025 تک تقریباً 12 کروڑ47لاکھ ہیکٹرز قابل کاشت زمین اور تقریباً10 کروڑ33 لاکھ ہیکٹرز کے مستقل بنیادی کھیتوں کے تحفظ کے مقصد کو حاصل کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ ملک ترقی کو آگے بڑھائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں کی خوراک کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔

دو لائنز  یعنی زمین کے تحفظ کی سرخ لائن اور ماحولیاتی تحفظ کی لائن کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھتے ہوئے وزارت قدرتی وسائل نے حال ہی میں اقتصادی ترقی کے عمل میں وسائل کے عوامل کے تحفظ کے بارے میں دو سرکلر شائع کیے ہیں۔

وزارت کے مطابق اس سے غیر قانونی قبضے اور مستقل بنیادی کھیتوں کی غیر مجاز ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ نئی شہری تعمیرات میں زمین کے استعمال میں پیشگی تنخواہ لینے پر سختی سے پابندی ہوگی۔