بیجنگ (شِنہوا) چین میں جنگلی حیات کے تحفظ بارے ترمیم شدہ قانون پیر سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔ اس کے ذریعے جنگلی حیات اور ان کی رہائش گاہوں کے بہتر تحفظ کی کوششیں کی گئی ہیں۔ اعلیٰ قانون ساز ادارے نے گزشتہ برس دسمبر میں اس قانون کی منظوری دی تھی۔
نظرثانی شدہ قانون میں جنگلی حیات کی آبادی کو منظم کرنے بارے اقدامات کو بہتر بنایا گیا ہے۔
قانون میں بتا یا گیا ہے کہ جب جنگلی جانوروں کی بہتات ہوجائے اور لوگوں کی املاک و سلامتی کے ساتھ ساتھ زراعت اور مویشی بانی کی پیداواری صلاحیت خطرے کی زد میں ہو تو صورتحال کے مدنظر حفاظتی انتباہ کے نشانات ،تنہائی اور ان کے تحفظ تحفظ کی سہولیات تعمیر کی جائیں۔
اس قانون میں قومی سبسڈی کا دائرہ کار بھی سنگین نقصانات کا سبب بننے والے ریاستی تحفظ کے تحت آنے والی جنگلی حیات سے زمینی جنگلی حیات تک بڑھادیا گیا ہے۔
جنگلی حیات کے تحفظ بارے موجودہ قانون 1988 میں تیار کیا گیا تھا۔ اس پر ہونے والی یہ نظرثانی 2016 کے بعد پہلی بڑی نظرثانی ہے۔
اس کے علاوہ جنگلی جانوروں کو قرنطینہ کرنے بارے متعدد اقدامات بھی نافذ العمل ہوئے۔
قرنطینہ بارے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تکنیکی معاونت کے نظام کو بہتر بنانے اور محکموں کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ متعلقہ نظام کو حقیقی صورتحال کے تحت اچھی طرح بہتر بنایا جائے۔