بیجنگ (شِنہوا) چین نے رواں سال کاروباری اداروں کی ترقی اور حقیقی معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے مالیاتی پالیسیز میں اضافہ کیا ہے۔
اسٹیٹ ٹیکسیشن ایڈمنسٹریشن کے ایک عہدیدار لیو تیانشو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ نئے نافذ کردہ ٹیکس ریفنڈز کے ساتھ ساتھ ٹیکس اور فیس میں کٹوتی اور تاخیر کی رقم 2023 کے پہلے سات مہینوں کے دوران 10.5 کھرب یوآن (تقریباً 145.86 ارب امریکی ڈالرز) رہی۔
کاروباری اداروں کو موسمی مشکلات میں معاونت دینے کے لئے سازگار اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ مائیکرو فرمز، چھوٹی فرمز اور خود روزگار گھرانوں کے لئے ترجیحی ٹیکس پالیسیز کو 2027 کے آخر تک بڑھا دیا گیا ہے جبکہ تحقیق اور ترقی میں زائد کارپوریٹ اخراجات ٹیکس کٹوتی کا حصہ بن گئے ہیں۔
نائب وزیر خزانہ وانگ ڈونگ وی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ تکنیکی جدت سازی، حقیقی معیشت اور خاص طور پر مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو مضبوط پالیسی حمایت ملی ہے۔
وانگ نے کہا کہ چھوٹے پیمانے پر ٹیکس دہندگان کے لئے ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی استثنی سے لے کر انفرادی انکم ٹیکس کی شرح کو نصف کرنے تک زیادہ خود روزگار گھرانوں کو شامل کرنے کے لئے یہ پالیسیز متعلقہ اور مئو ثر ثابت ہوئی ہیں۔
لیو کے مطابق ٹیکس حکام سازگار ٹیکس پالیسیز کی بہتر تشریح اور فروغ کی کوششوں کو تیز کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کاروباری ادارے حقیقی طور پر فوائد حاصل کرسکیں۔