بیجنگ (شِنہوا) چین کی برکس رکن ممالک کے ساتھ تجارت رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 14.9 کھرب یوآن (تقریباً 209.7 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس کی نسبت 11.3 فیصد زائد ہے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز نے کہا کہ اسی مدت کے دوران ملک میں یہ تجارت ملک کی مجموعی بیرونی تجارت کا 14.7 فیصد تھی۔
پہلی سہ ماہی میں برکس ممالک میں سے برازیل کے ساتھ چین کی برآمدات اور درآمدات میں گزشتہ سال کی نسبت بالترتیب 25.7 فیصد اور 30.1 فیصد اضافہ ہوا۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے مطابق اس مدت کے دوران چین۔ روس تجارت میں توسیع جاری رہی جس میں توانائی ، گاڑیاں ، عام مشینری اور سازوسامان جیسی مصنوعات کی تجارت میں اضافہ ہوا۔
پہلی سہ ماہی کے دوران چین اور بھارت کی تجارت میں 8.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ یہ مسلسل 5 ویں سہ ماہی ہے جس میں اضافے کا رجحان برقرار رہا۔
افریقہ میں مسلسل 14 برس سے چین کا سب سے بڑا تجارتی شریک جنوبی افریقہ ہے جس کے ساتھ تجارت میں زبردست اضافہ ہوا ۔ پہلی سہ ماہی کے دوران جنوبی افریقہ کو چین کی برآمدات 35.11 ارب یوآن رہیں جبکہ چین نے جنوبی افریقہ سے 66.46 ارب یوآن کی درآمدات کیں۔
کسٹمز اعداد و شمار کے مطابق چین نے توانائی کی تجارتی شعبے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ اچھا تعاون برقراررکھا ہے۔ دونوں ممالک پہلی سہ ماہی میں چین میں درآمد کردہ توانائی مصنوعات کے سرفہرست 10 ذرائع میں شامل تھے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے مطابق چین نے مصر اور ایتھوپیا کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں بھی عملی تعاون کیا جبکہ پہلی سہ ماہی میں چین کی جانب سے ان دونوں ممالک کو کنٹریکٹ شدہ پراجیکٹس کی برآمد میں تیزی سے اضافہ ہوا۔
دریں اثنا چین کی تیار کردہ اشیا ایران میں مقبول رہیں اور پہلی سہ ماہی میں ایران کو چین کی برآمدی اشیاء میں گزشتہ سال کی نسبت 15.2 فیصد اضافہ ہوا۔