گوئی یانگ (شِنہوا) چین میں دنیا کی سب سے بڑی سنگل ڈش اور حساس ترین 500 میٹراپرچر اسفیریکل ریڈیو ٹیلی سکوپ (فاسٹ) نے 31 مارچ 2021 سے اب تک 15بیرونی ممالک سے درخواستیں وصول کرتے ہوئےغیر ملکی تحقیقی ٹیموں کو مجموعی طور پر تقریباً 900 گھنٹے مشاہدہ کی سہولت فراہم کی ہے۔
فاسٹ کی پیمائش اور کنٹرول کے انچارج انجینئر سن چھون کے مطابق 15 ممالک میں جرمنی ، اٹلی اور فرانس شامل ہیں اور اس کی اطلاق میں بنیادی طور پر شعاعوں کے تیزاخراج کا مشاہدہ ، پلسر مشاہدہ اور نیوٹرل ہائیڈروجن سروے شامل ہے۔
یونیورسٹی آف مانچسٹر سے پلسر فلکی طبیعیات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد برطانوی ماہر فلکیات رالف ایٹوف ، چینی اکیڈمی برائے سائنسز کی قومی فلکیاتی رصدگاہ میں پلسرماہر فلکیات کے طور پر کام کررہے ہیں۔
ایٹوف نے کہا کہ فاسٹ کا دنیا کے لئے کھلے پن کا مطلب یہ ہے کہ اب ماہرین فلکیات کے پاس ایسے تجربات کے امکانات موجود ہیں جو دوربین کی ناکافی حساسیت کے سبب پہلے ممکن نہیں تھی ۔ اس کی ایک اہم مثال بیرونی کہکشاؤں میں واقع پلسر کا پتہ لگانے کی صلاحیت ہے۔
فاسٹ کے چیف انجینئر جیانگ پھنگ نے کہا کہ دنیا میں دوربین کی صف اول پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے ان کی ٹیم اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی کہ فاسٹ مزید مستحکم اور مؤثر ہو۔
اس وقت دوربین کا سالانہ مشاہداتی وقت تقریباً 5 ہزار 300 گھنٹے ہےاور یہ سائنسی تحقیق کی کامیابیوں میں مسلسل پیشرفت میں ایک اہم کردار ادا کررہا ہے ۔
چین کے جنوب مغربی صوبے گوئی ژو میں گہرے اور گول کاریز علاقے میں واقع فاسٹ کو باضابطہ طور پر 31 مارچ 2021 کو بین الاقوامی سائنس دانوں کے لیے کھول دیا گیا۔