بیجنگ(شِنہوا) چین کی فوری خوردہ مارکیٹ نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کی ہے اور 2026 تک اس کا حجم 10 کھرب یوآن (تقریباً 138 ارب ڈالر) سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔
ملک کی چین-اسٹور اینڈ فرنچائز ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق،آن لائن سے آف لائن آرڈر کے ایک گھنٹے کے اندر تیز ترسیل کی خصوصیت کے ساتھ ابھرتے ہوئے اس خوردہ کاروبار میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران تقریباً 81 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں سہولت اسٹورز اور سپر مارکیٹس جیسی بہت سی ریٹیل آؤٹ لیٹس نے آس پاس رہنے والے یا کام کرنے والے صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اسٹور ٹو ڈور اسٹپ آن لائن شاپنگ اور ڈیلیوری خدمات شروع کی ہیں۔ ای کامرس پلیٹ فارمز بھی اپنے بڑے ڈیٹا پرمبنی ترسیل کے وسیع صارف نیٹ ورک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کاروبار میں شامل ہوگئے ہیں۔
چین کی آن لائن فوڈ ڈیلیوری کمپنی می توآن نے 2018 میں فوری خوردہ خدمات متعارف کرائیں اور 2021 میں کھانے کی ترسیل کے کاروبار میں اس کی سیلز ویلیو کا حصہ 12 فیصد رہا جبکہ 2022 کی دوسری سہ ماہی میں اس کی فوری خوردہ خدمات کے لیے روزانہ آرڈر کا اوسط حجم 43 لاکھ تک پہنچ گیا تھا۔