• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 23rd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی جا نب سے افریقہ کے لئے صحرا بندی کا مقابلہ کرنے کی کوششیں قا بل تعر یف ہیں، ماہرتازترین

September 08, 2023

قاہرہ(شِنہوا) مصر کے ماحولیات کے ماہر میگڈی علام نے کہا ہے کہ صحرائی علاقوں پر قابو پانے کے لیے برسوں سے کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں چین اب عالمی ماحول دوست ترقی کے پیچھے ایک بڑی محرک قوت اور افریقی ممالک کے لیے ترغیب کا ذریعہ ہے۔

گلوبل انوائرنمنٹ فیسیلیٹی کے مشیر اور عرب ماحولیات کے ماہرین کی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل  علام نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ریگستانوں کو جنگلات میں تبدیل کرنا افریقی ممالک کے لیے ایک تحریک ہے جو زمین کے انحطاط سے نبرد آزما ہیں۔

ماہرین کے مطابق چین کی جانب سے خشک سالی اور ہیٹ ویو جیسے موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے اس کے اقدامات عالمی ماحولیاتی تحفظ میں ایک حقیقی کردار ادا کرتے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2012 سے 2022 کے دوران چین کا مجموعی شجرکاری کا رقبہ 96 کروڑ ایم یو (6 کروڑ 40لاکھ ہیکٹرز) تک پہنچ گیا  جبکہ 16 کروڑ 50 لاکھ ایم یو گھاس کے میدان کو بہتر بنایا گیا ہے  اور 1 کروڑ 20 لاکھ ایم یو سے زیادہ ویٹ لینڈز کو شامل یا بحال کیا گیا۔

علام نے کہا کہ مختلف آب و ہوا، مٹی، مقامات اور ماحولیاتی نظام کے مطابق چین نے بہت سے شہروں کے ارد گرد گرین بیلٹ قائم کیے ہیں اور ریگستان یا مٹی کے نقصان کو کنٹرول کرنے والی زمین کے بڑے حصے پر کاشت کاری کی ہے۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین آب و ہوا کی تبدیلی سے مطابقت کے لئے ایک حقیقی ماڈل ہے۔