بیجنگ (شِنہوا)چین نے ایک یورپی ملک میں ایک بار پھر قرآن مجید کو جلانے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تہذیبوں کے درمیان تنازعات اور دشمنی پیدا کرنے کے لیے نام نہاد "آزادی اظہار" کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 11 سے 12 جولائی تک ہونے والے 53 ویں اجلاس میں متعلقہ ممالک میں قرآن کو جلانے کی کارروائیوں پر فوری بحث ہوئی اور اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے تجویز کردہ ایک مسودہ قرارداد کو 12 ووٹوں کے مقابلے میں 28سے منظور کیاگیا،جبکہ 7رکن ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں قرآن کی بے حرمتی کی حالیہ کھلے عام اور پہلے سے طے شدہ کارروائیوں کی مذمت کی گئی ، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے بالترتیب 54ویں اور 55ویں اجلاس میں موضوع پر بحث اور ایک انٹرایکٹو ڈائیلاگ منعقد کرنے کا فیصلہ اور ہائی کمشنر سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مذہبی منافرت کی بنیادی وجوہات بارے میں زبانی اپ ڈیٹ پیش کریں۔
اس سے متعلقہ ایک سوال کے جواب میں ترجمان وانگ وین بن نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ چین اس فوری بحث کے انعقاد کی حمایت اور قرآن کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین تہذیبوں کے درمیان باہمی احترام، جامعیت اور باہمی سیکھنے کا حامی اور ہر قسم کے اسلامو فوبیا کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔