• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 2nd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی معاشی سرگرمیاں 2023 کے دوران بہترہوئیں، آئی ایم ایفتازترین

March 03, 2024

بیجنگ (شِنہوا) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے کہا ہے کہ 2023 میں کوویڈ 19 سے چھٹکارا پانے کے بعد چینی معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی ہے اور حقیقی جی ڈی پی میں بڑے پیمانے پر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو ادارے کے شرح نمو کے 5 فیصد کے ہدف کے مطابق ہے۔

آئی ایم ایف نے یہ بیان چینی معیشت کے سالانہ آرٹیکل فور کے جائزے کے اختتام پر ایک اخباری اعلامیہ کے ذریعے جاری کیا ہے۔

آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر شائع بیان کے مطابق یہ بحالی مقامی طلب خاص کر نجی کھپت  اورمعاون میکرو اقتصادی پالیسیوں کی بدولت ممکن ہوئی جس میں مانیٹری پالیسی میں مزید نرمی، اداروں اور گھرانوں کو ٹیکس رعایت اور آفات سے نمٹنے پرمالی اخراجات شامل ہیں۔

بیان کے مطابق اگرچہ 2023 میں افراط زر کی شرح کم ہوئی جس کی بڑی وجہ توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں کمی تھی تاہم توقع ہے کہ پیداواری فرق سکڑنے اور اجناس کی قیمتوں کے بنیادی اثرات کم ہونے سے  2024 میں یہ بتدریج بڑھ کر 1.3 فیصد تک ہوجائے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پراپرٹی کے شعبے میں تیزی سے تنظیم نو سمیت فیصلہ کن پالیسی اقدامات سے بھروسہ بڑھے گا جو نجی سرمایہ کاری میں توقع سے بہتر بحالی کا سبب بن سکتا ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیم نے 26 اکتوبر سے 7 نومبر تک چین کا دورہ کرکے 2023 کے لئے آرٹیکل فورکے سلسے میں مشاورت کی تھی۔

ٹیم نے حکومت اور پیپلز بینک آف چائنہ کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے نمائندوں اور ماہرین تعلیم کے ساتھ تعمیری تبادلہ خیال کیا تاکہ چین کے معاشی امکانات سمیت اصلاحات میں پیشرفت ، چیلنجز اور پالیسی ردعمل کا جائزہ لیا جاسکے۔