• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 13th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی مسلسل نامیاتی آلودگی پر قابو پانے میں نمایاں کامیابیتازترین

May 19, 2024

بیجنگ(شِنہوا) چین نے مسلسل نامیاتی آلودگی(پی اوپیز) پر قابو پانے میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے اور اس نقصان دہ مادے کی 29 اقسام کو کامیابی کے ساتھ ختم کیا گیا ہے۔

 یہ بات حیاتیات اور ماحولیات کے وزیر ہوانگ رون چھیو نے بتائی۔

پی او پیز  ماحول میں  مستقل طور پر حیاتیاتی جمع ہوتے ہیں اور طویل فاصلے تک سفر کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے  یہ انسانی صحت اور حیاتیاتی ماحول پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

پی او پیز سے ہونے والی آلودگی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری نے مسلسل نامیاتی آلودگی  سے متعلق اسٹاک ہوم کنونشن میں اتفاق کیا کیا تھا، جس کا اطلاق 17 مئی 2004 کو ہوا اور اسی سال 11 نومبر کو چین پر بھی  اس کا اطلاق ہوا تھا۔

 ہوانگ نے کہا کہ پی او پیز کی 29 اقسام کو ختم کر کے چین نے اس کی پیدوار موثر طریقے سے روکی ہے اور  ان تمام  نامیاتی آلودگیوں کو روکنے کو اپنے ملک پر لاگو کیا ہے جن کی اس کنونشن میں نشاندہی کی گئی تھی۔اس طرح ہم نے لاکھوں ٹن  پی او پیزز کی سالانہ پیداوار اور ان کی  ماحول میں منتقلی  کو روکا۔

مثال کے طور پر  چین میں اہم صنعتوں سے ڈائی آکسینز کے اخراج  میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔2012 میں عروج پر پہنچنے کے بعد سے  ڈائی آکسینز کے مجموعی ماحولیاتی اخراج میں بتدریج کمی  ہوئی  ، جس کے نتیجے میں حیاتیاتی ماحول میں ڈائی آکسینز کے ارتکاز میں  کمی واقع ہوئی ہے۔

ہوانگ نے کہا کہ چین نے عالمی ماحولیاتی گورننس اور پائیدار ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ چین عوام کی صحت کے تحفظ کو ترجیح دینا جاری رکھے گا پی او پیز پر قابو پانے کے بین الاقوامی وعدوں پر کاربند رہے گا اور پی اوپیز اوراس  طرح کےدوسرے نامیاتی مواد سے  پیدا ہونیوالے ماحولیاتی خطرات سے موثر طور پر نمٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین مستقبل کونامیاتی آلودگی سے محفوظ بنانے کیلئے عالمی برا دری سے مل کر کام کریگا۔