• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 5th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی نئی معیاری پیداواری صلاحیت سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں:مصری ماہرتازترین

April 06, 2024

قاہرہ (شِنہوا) مصرکے ایک  ماہر نے کہا ہے کہ چین کی نئی معیاری پیداواری صلاحیت میں ترقی اور بیرونی دنیا کے لیے اس کا مسلسل اقتصادی  کھلا پن غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے لیے نئے مواقع پیدا کرےگا۔

شِنہوا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، قاہرہ یونیورسٹی کی افریقن اسٹڈیز کی فیکلٹی کے محقق اور چینی امور کے ماہر احمد الحسینی نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری تمام ممالک کے لیے اہمیت کی حامل ہے ، چاہے وہ امیر ملک ہوں، صنعتی، یا ترقی پذیر ممالک ہوں۔

الحسینی نے کہا کہ چین میں تقریباً 11کھرب  یوآن (تقریباً 160 ارب ڈالر) کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور 53ہزار سے زائد غیر ملکی کمپنیوں نے 2023 کے دوران چین میں سرمایہ کاری کی، جس کی سطح اب بھی تاریخی بلندی پر ہے۔

غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کوشاں اپنے ملک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مصر کے وژن 2030 اور چین کی نئی معیاری پیداواری صلاحیت  سے دو طرفہ تعاون کے انتہائی زیادہ مواقع  پیدا ہوئے ہیں جس سے مختلف پیداواری شعبوں میں باہمی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں اہم مدد ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصر 2030 کے تزویراتی وژن کو چین کی نئی معیاری پیداواری صلاحیتوں کے تصور کی براہ راست عکاسی سمجھا جا سکتا ہے،جس سے مصر اور چین کے تعلقات کی مضبوطی اور بہت سے امور اور مسائل پر ان کا ہم خیال ہونا واضح ہوتا ہے۔

مصری ماہر نے کہا کہ نئی معیاری پیداواری قوت کے نئے چینی تصوراورمصر کے 2030 کے وژن کے درمیان بہت زیادہ ہم آہنگی ہے، جن کا انحصار پائیداری، ٹیکنالوجی اور جدت پرہے۔