بیجنگ (شِنہوا) پیپلز بینک آف چائنا نے چین کی رہائشی کرایہ صنعت میں مضبوط طلب اور مستحکم رسد کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مستقبل میں ملکی جائیداد مارکیٹ کے نئے ترقیاتی ماڈل کے لئے ایک "اہم سمت" ہے۔
مرکزی بینک نے مانیٹری پالیسی کے نفاذ سے متعلق ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسا جائیداد مارکیٹ میں رسد و طلب بڑے پیمانے پر آنے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے کہا گیا ہے کیونکہ کی موجودہ رہائشی مارکیٹ پہلے ہی کافی بڑی ہے۔
پیپلز بینک آف چائنا نے کہا ہے طلب میں مارکیٹ اداروں کی پیشگوئی ہے کہ چین میں 20 کروڑ آبادی کو کرایہ پر رہائش درکار ہوگی اور یہ طلب نسبتاََ کافی بڑی ہے۔ حال ہی میں فارغ التحصیل طلبہ کے افرادی قوت کا حصہ بننے اور کم آمدن والے افراد سمیت اہم گروپوں کی جانب سے حالیہ برسوں میں طلب میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
رسد کی طرف دیکھیں تو کرایہ ۔ فروخت تناسب کی بحالی ، قرض اور آپریشنل اخراجات میں کمی کی بدولت حالیہ برسوں میں رہائشی کرایہ صنعت کے تجارتی استحکام میں اضافہ ہوا ہے۔
پیپلزبینک آف چائنا نے کہا کہ رہائش کرایہ پر دینے والے اداروں میں اضافہ ہوا ہے اور ان کے بڑے پیمانے اور پرجوش آپریشنز کی بدولت اعلیٰ معیار اور زیادہ مستحکم کرایہ رہائش خدمات فراہم ہونے کی امید ہے۔
پی بی او سی کے مطابق مرکزی بینک نے ایسے منصوبوں کو قرض کے دوبارہ اجرا کی سہولت مہیا کرکے حکومت کے سبسڈی والے گھروں کے لیے مالی تعاون میں اضافہ کیا۔
چین کے مالیاتی اداروں نے جون کے اختتام تک کرائے کے مکانات کیلئے 24.7 ارب یوآن (تقریبا 3.46 ارب امریکی ڈالر) مالیت کا قرض جاری کیا۔ جس میں حکومت کے سبسڈی والی رہائش پر دوبارہ قرض کی سہولت کا توازن 12.1 ارب یوآن تھا۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں رہائشی کرایوں کے لئے مالی معاونت کا نظام بہتر بنایا جائے گا اور اس شعبے میں مزید سماجی سرمایہ کاری کی ہدایت بھی کی جائے گی۔